فلسطین کے شمالی مقبوضہ مغربی کنارے میں نابلس کے جنوب میں واقعقصبے عصیرہ القبلیہ میں جمعرات کو آباد کاروں کے حملے کا سامنا کرتے ہوئے متعدد فلسطینیشہری زخمی ہو گئے۔
عصیرہ القبلیہ ولیج کونسل کے سربراہ حافظ صالح نے ایک پریس بیانمیں کہا کہ یتزحار بستی کے درجنوں آباد کاروں نے قابض فوج کی حفاظت میں جنوبی علاقےمیں متعدد مکانات پر حملہ کیا اور ان کی کھڑکیاں توڑ دیں۔
انہوں نے ایک کھڑی گاڑی کو بھی آگ لگا دی۔ یہ آگ بجلی کے نیٹورک تک پھیل گئی، جس کی وجہ سے کچھ بجلی اور ٹیلی فون کی لائنیں جل کر راکھہوگئیں۔
فلسطینی مکینوں کا قابض فوج اور آباد کاروں سے آمنا سامنا ہوااور جھڑپیں ہوئیں جس کے نتیجے میں متعدد افراد زخمی ہوگئے۔
ایمبولینس کے عملے نے آنسو گیس میں دم گھٹنے کے تقریباً 15متاثرین کو فوری طبی امداد فراہم کی۔ اس کے علاوہ ایک زخمی نوجوان کو حوارہ قصبے کےابن سینا سینٹر میں منتقل کیا گیا۔
دوسری جانب گذشتہ رات آباد کاروں نے ایک بار پھر مقبوضہ فلسطینکے علاقے حیفا شہر میں واقع مار الیاس چرچ پر دھاوا بول دیا جو حال ہی میں پے در پےحملوں کا نشانہ بنا ہے۔
یہ حملہ صرف چند دن بعد ہوا ہے جب متعدد آباد کاروں نے چرچ اورخانقاہ پر دھاوا بولنے اور اندر مذہبی رسومات ادا کرنے کی کوشش کی تھی۔
چرچ کا علاقہ شدت پسندوں کے ایک گروپ کی طرف سے اشتعال انگیزیکی کوششوں کا نشانہ بنتا رہا ہے۔
گذشتہ اتوار کو آباد کاروں نے چرچ پر حملہ کیا، جبکہ درجنوںنوجوانوں نے ان کا حملہ پسپا کیا تھا۔