اسلامی تحریکمزاحمت [حماس] کے سیاسی بیورو کے رکن موسیٰ ابو مرزوق نے مسجد اقصیٰ سے تعلق کو تیزکرنے اور وہاں لوگوں کو متحرک کرنے کی ضرورت پر زور دیا ہے۔
ان کا کہنا ہے کہمسجد اقصیٰ کو اس وقت تاریخ کی سب سے گھناؤنی اور خطرناک سازشوں کا سامنا ہے اوران سازشوں کے سامنے بند باندھنا پوری مسلم امہ کی ذمہ داری ہے۔
ابو مرزوق نے جمعہکو ایک پریس بیان میں کہا کہ قابض مسجد اقصیٰ میں عوامی اور اجتماعی تلمود کی نمازادا کرنے اور اگلے جمعرات کو "ہیکل کی تباہی” کے نام نہاد یادگار میں بڑےپیمانے پر دراندازی کے لیے تیاری کرنے کا ارادہ رکھتا ہے۔ اس کے علاوہ شدت پسندوں کیجانب سے دیوار براق کے کے مقام پر بائبل کے مطابق مذہبی رسومات ادا کرنے کی تیاریکی جا رہی ہے۔
ایسے میں حالاتکا تقاضا ہے کہ مسجد اقصیٰ کے دفاع کی کوششیں تیز کی جائیں۔
انہوں نے مزید کہاکہ مقبوضہ بیت المقدس اور اس میں فلسطینیوں کے مکانات کی مسماری میں تیزی آرہی ہے۔قابض ریاست نے درجنوں مکانات اور تنصیبات کو مسمار کیا ہے۔ یہ اس بات کا ثبوت ہےکہ اسرائیل مقبوضہ بیت المقدس شہر میں مذہبی جنگ کو بڑھاوا دینے کے جارحانہ عزائمپر چل رہا ہے،خاص طور پر مسجد اقصیٰ کو نشانہ بنایا جا رہا ہے۔
انہوں نے توجہ دلائیکہ مقبوضہ بیت المقدس اور مسجد اقصیٰ کی موجودہ صورتحال، نمازیوں کے داخلےپرپابندی اور القدس سے بے دخلی کی پالیسی میں تیزی لائی گئی ہے۔اس سے یہ عیاں ہوتاہے کہ مسجد اقصیٰ کو کھلے عام خطرے سے دوچار کرنے کی سازش کی جا رہی ہے۔