جمعه 15/نوامبر/2024

’بیت المقدس کے باشندے اسرائیل کے ساتھ نارملائزیشن کی قیمت چکا رہے ہیں‘

جمعہ 7-اپریل-2023

اسلامی تحریک مزاحمت[حماس] کی بیرون ملک قیادت کے رکن ہشام قاسم نے کہا ہے کہ مسجد اقصیٰ میں تعیناتافراد کوتاہی اور دشمن کی طرف بڑھنے اور اس کے ساتھ تعلقات معمول پر آنے کی قیمت ادا کر رہے ہیں۔ انکا کہنا تھا کہ بیت المقدس کے فلسطینی ہی دشمن کی بربریت کا مقابلہ کرتے اور پوریقوم کے لیے ڈھال ہیں۔

انہوں نے کہا کہ مسجداقصیٰ پر حملہ مذمت کے چند الفاظ سے نہیں رکے گا۔ صرف ڈرپوک ہی اسرائیلی ریاست کےجرائم پرخاموش رہتے یا صرف مذمت کرکے بری الذمہ ہونےکی کوشش کرتے ہیں۔ وحشیانہ صیہونیحملوں کا تقاضاہ ہے کہ پوری زندہ ضمیر دنیا اسرائیلی جرائم کے خلاف متحد ہو اور انجرائم کو روکنے کے لیے عملی اقدامات کرے۔

انہوں نے کہا کہمسجد اقصیٰ میں جو کچھ ہو رہا ہے وہ ایک مذہبی جنگ ہے، جس میں مقدس شہر کے اندرموجود ہر اسلامی اور عیسائی عبادت گاہوںکو نشانہ بنایا جا رہا ہے تاکہ ان پر کنٹرول کیا جا سکے۔

حماس رہ نما نےکہا کہ "مسجد الاقصی میں دہشت گرد صہیونی ریاست کی طرف سے جو خونی قتل عام کیاگیا ہے، اس کا مقابلہ مذمتی الفاظ سے نہیں ہوسکتا۔ صرف مذمتی بیانات کافی نہیں ہے۔ضرورت اس بات کی ہے کہ مجرم دشمن سے تعلقات منقطع کیے جائیں اور تمام معاہدوں کوتوڑ دیا جائے۔ ایسے مسلمان اور عرب ملکوں کے لیے باعث شرم ہے کہ وہ اس دشمن کےساتھدوستی نبھا رہے ہیں جس نے ہمارے مقدس ترین مقام مسجد اقصیٰ میں نمازیوں کو بیڑیوںمیں جکڑا۔

خیال رہے کہ دوروز قبل اسرائیلی قابض فوج نے مسجد اقصیٰ پر چڑھائی کرتے ہوئے نہتے نمازیوں کو بہیمانہتشدد کا نشانہ بنایا تھا۔

مختصر لنک:

کاپی