گزشتہ ماہ[نومبر] کے دوران مقبوضہ فلسطینی علاقوں میں عوامی مزاحمتی تحریک میں تیزی آئی اور1948ء میں مقبوضہ فلسطینی علاقوں میں واقع شہروں میں مزاحمت کی 64 کارروائیاں ریکارڈکی گئیں۔
مرکزاطلاعات فلسطیننے اطلاع دی ہے کہ گذشتہ نومبر کے دوران مقبوضہ علاقوں اور اس کے مختلف شہروں میں64 مزاحمتی کارروائیاں کی گئیں۔
‘معطی‘ نے وضاحت کی کہمظاہروں کی تعداد 32 تھی،13 عوامی سرگرمیاں، مسجد اقصیٰ میں حاضری کے لیے 13 اجتماعی سفراور ربط، سنگ باری کی دو کارروائیاں، ایک رن اوور آپریشن، ہتھیاروں پر قابو پانے کیکارروائی اور ایک اغوا اور ام الفحم شہر میں تصادم کی ایک کارروائی دیکھی گئی۔
مزاحمتی کارروائیوںمیں جزیرہ النقب اور مقبوضہ الجلیل میں بالترتیب 12 اور 9 مزاحمتی کارروائیاں کیگئیں جب کہ مقبوضہ اندرون کے فلسطینیوں کے خلاف قابض ریاست اور آباد کاروں کی خلاف ورزیوں اور جرائم کاسلسلہ جاری رہا۔ نومبرمیں اسرائیل کی طرف سے 60 خلاف ورزیوں کی نگرانی کی گئی۔
انسانی حقوق کےمرکز نے نشاندہی کی کہ پچھلے مہینے کے دوران قابض ریاست کی سب سے نمایاں خلاف ورزیوںمیں النقب کے عرعر سے تعلق رکھنے والے بچے عیسیٰ ہانی الطلقات کی شہادت کا واقعہہے۔13 سالہ ہانی اسرائیلی پولیس کے تشدد سے زخمی ہونے کے بعد زخموں کی تاب نہ لاتےہوئے چل بسا۔
مقبوضہ علاقوں میںاسرائیلی قابض ریاست اور اس کے آباد کاروںکی خلاف ورزیوں میں گرفتاریوں کی 8کارروائیاں، 8 حملے، 9 نسلی امتیاز کے حملے، ہراساںی کے6، توڑ پھوڑ کا ایک 1 ،فائرنگ کے دو واقعات، سفر پرپابندی کا ایک واقعہ،7 من مانی ٹرائلز اور چار شہریوںپر مقدمہ چلانے کی کارروائیاں شامل ہیں۔
اس کے ساتھ ہیقابض حکام نے املاک کو مسمار کرنے اور لوٹ مار کا سلسلہ بھی جاری رکھا، جب کہمسمار کیے گئے مکانات کی تعداد (8) تک پہنچ گئی۔
مقبوضہ النقب کاعلاقہ 23 خلاف ورزیوں کے ساتھ سب سے زیادہ اسرائیلی خلاف ورزیوں کا شکارہے۔ اس کےبعد مقبوضہ شہر تمارا میں 6 خلاف ورزیاںسامنے آئی ہیں۔
.