دوسری بین الاقوامی کانفرنس برائے فلسطین میں شرکت کرنے والی شخصیات نے مسئلہ فلسطین کی حمایت میں فعال کردار ادا کرنے کے عہد کی تجدید کی ہے۔
ترکیہ کے شہر استنبول میں منعقد ہونے والی کانفرنس میں 70 اسلامی ادارات کی شخصیات نے شرکت کی جس میں مسئلہ فلسطین کی تازہ ترین پیش رفت اور مسجدِ اقصیٰ اور بیت المقدس کو لاحق خطرات پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
"شرکاء اس بات پر زور دیتے ہیں کہ فلسطین کا انچ انچ اسلامی سرزمین ہے اور اس کا تعلق صرف مسلم قوم سے ہے۔ وہ اس بات کی بھی تصدیق کرتے ہیں کہ مسجدِ اقصیٰ کی بنیادوں میں اسلام، اور یہ صرف اور صرف مسلم قوم کی ملکیت ہے۔ "کانفرنس کے بعد جاری کردہ اعلامیہ میں کہا گیا ۔
علماء نے اس بات پر زور دیا کہ ہر مسلمان کا مذہبی فریضہ ہے کہ وہ فلسطین، بیت المقدس اور مسجدِ اقصیٰ کی آزادی کے لیے کام کرے، ان کا دفاع کرے اور ان کے خلاف کی جانے والی سازشوں کا مقابلہ کرے۔
انہوں نے اس بات پر بھی زور دیا کہ فلسطین کو آزاد کرانے اور اسے اسرائیلی قبضے کی غلاظت سے پاک کرنے کا واحد راستہ ہر قسم کی مزاحمت میں شامل ہونا ہے۔
امتِ مسلمہ کے قائدین اور عوام کو اسرائیلی قبضے اور اس کی جارحیت کے خلاف جدوجہد میں فلسطینی عوام کی حمایت جاری رکھنا ہو گی۔ اسرائیلی جرائم اور دہشت گردی کا پوری امتِ مسلمہ کو مل کر مقابلہ کرنا ہو گا۔