جمعه 15/نوامبر/2024

مزاحمت کاروں کے اسرائیلی فوج کے دھاوے کے دوران جوابی حملے

بدھ 16-نومبر-2022

قابض اسرائیلی فوجاور جنین کے مغرب میں واقع قصبے برقین کے رہائشیوں کے درمیان کل منگل کی دوپہر کوجھڑپیں شروع ہوئیں، جس کے دوران فائرنگ کی کارروائیوں میں قابض فوج کے اہلکاروں کونشانہ بنایا گیا۔

قابض فوج کے ایک دستے کوبرقین میں اور جنین کے گاؤں کفیرات کے چوراہے پر گولیوں اور پتھراؤ کا نشانہ بنایاگیا۔

مقامی ذرائع نےبتایا کہ قابض فوج نے برقین قصبے پر دھاوا بول کر16 سالہ لڑکے  محمد مصطفیجرار  کو اس کے گھر پر چھاپہ مارنے اورتلاشی لینے کے بعد گرفتار کیا اور قصبے سے فوری طور پر پیچھے ہٹ گئے۔

طبی ذرائع نے بتایاکہ برقین پر چھاپے کے دوران 4 شہری اسرائیلی فوج کی آنسوگیس کی شیلنگ سے دم گھٹنےسے زخمی ہوئے اور قابض فوجیوں کے حملے میں ایک حاملہ خاتون زخمی ہوئی۔

مغربی کنارے اور القدسمیں گذشتہ اکتوبر کے دوران مزاحمتی کارروائیوں میں ایک قابل ذکر اور معیاری اضافہدیکھا۔ جہاں فلسطین انفارمیشن سنٹرمعطی نے بتایا کہ اکتوبرمیں فلسطینیوں کی طرف سے1999 مزاحمتی کارروائیوں کا ریکارڈ قائم کیا گیا جو کہ ستمبر کے مقابلے میں دوگناہے۔

مزاحمتی کارروائیوںمیں شوٹنگ آپریشنز، گاڑیاں چڑھانے ، چاقومار کارروائیاں، دھماکہ خیز آلات نصب کرنےاور آباد کاروں اور اسرائیلی قابض افواج کے گروپوں پردستی بموں سے حملے کرنے جیسیکارروائیاں شامل تھیں۔

مختصر لنک:

کاپی