جمعه 15/نوامبر/2024

غزہ میں نصرت الاقصیٰ مارچ میں ہزاروں افراد کی شرکت

ہفتہ 12-نومبر-2022

اسلامی تحریکمزاحمت "حماس” کے زیر اہتمام کلجُمعہ کو غزہ کی پٹی میں دفاع القدس اور نصرت مسجد اقصیٰ مارچ کا اہتمام کیا گیا۔ اسجلوس میں ہزاروں کی تعداد میں فلسطینیوں نے شرکت کی۔ جلوس میں شریک ہزاروںنوجوانوں نے غرب اردن اور بیت المقدس میں جاری اسرائیلی ریاستی دہشت گردی کے خلاف اورفلسطینی مزاحمت کی حمایت میں نعرے لگائے۔

یہ مارچ نمازجمعہ کے بعد غزہ شہر کے وسط میں واقع فلسطین اسکوائر کی طرف براہ راست شروع ہوا جسمیں ایک بڑے ہجوم اور قومی اور اسلامی دھڑوں اور فورسزکے نمائندوں نے شرکت کی۔

تحریک کے رہ نماماہر صبرا نے کہا کہ آج ہم یہاں غزہ میں القدس اور الاقصیٰ، اپنے قبلہ اول، اپنےمقصد اور اپنے عظیم نصب العین کے لیے، فلسطین، تمام فلسطینی سرزمین، الاقصیٰ اورالقدس کے لیے کھڑے ہیں۔ "

صبرہ نےجلوس کےشرکا سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ قابض دشمن یہ سمجھتا ہے کہ وہ طاقت اور جبر کےذریعے الاقصیٰ کو ہم سے چھین لے گااور فلسطینی قوم کے دلوں سے قبلہ اول سے محبتختم کردے گا، یہ دشمن کی بہت بڑی غلط فہمی ہے۔ دنیا کی کوئی طاقت فلسطینی قوم اورمسلم امہ کو القدس اور الاقصیٰ سے محروم نہیں کرسکتی۔

انہوں نے کہا کہ”ہم آج مجرم دشمن کو یہ بتانے کے لیے کھڑے ہیں کہ القدس ایک سرخ لکیر ہے اور یہکہ الاقصیٰ نہ صرف فلسطین کی سرزمین بلکہ یہ پوری مسلم امہ کے لیے حساس مقام ہے۔اسے نقصان پہنچا تو پوری دنیا میں جنگ میں لگ سکتی ہے۔

صبرہ نے مزیدکہا: "ہم مجرم قابض دشمن سے کہتے ہیں جو ہر روز مسجد اقصیٰ میں آباد کاروں کیدراندازی کے ساتھ اپنے جرائم کو جاری رکھے ہوئے ہے کہ یہ مسجد ڈیڑھ ارب سے زیادہمسلمانوں کی توجہ کا مرکز ہے، اور ہم فلسطینی عوام اس کے دفاع میں پیش پیشہے۔”

انہوں نے دشمن کےنام اپنے پیغام میں کہا کہ "اے مجرم دشمن، تم نے اپنے گزشتہ انتخابات میںبدترین انتہا پسندوں اور انسانیت کے دشمنوں کو سامنے لایا۔ ہم اس بات کی تصدیقکرتے ہیں کہ ہمارے لوگ بھی پاکیزہ ہیروز اور آزاد لوگوں کے ساتھ نکلیں گے جو ہمارےمقدسات کی حفاظت کرتے ہیں۔ "

صبرا نے اس باتپر زور دیا کہ فلسطینی قوم القدس ،الاقصیٰ اور فلسطین کے ہر ذررے میں اپنے حق، ایماناور پختہ حق پر مضبوط ہیں۔

مختصر لنک:

کاپی