اسرائیلی قابض فوج نے متعدد فلسطینی نوجوانوں کو اغوا کر نے کے لیے کارروائیاں کی ہیں ۔ یہ کارروائیاں رات گئے سے ہفتے کی صبح تک جاری رہیں۔ اس طرح کی زیادہ تر واقعات مقبوضہ مغربی کنارے کے مختلف علاقوں سے رپورت ہوئے ہیں۔
مقامی ذرائع کے مطابق اسرائیلی قابض فوج نے طولکرم کے مشرقی حصے میں قائم نور شمس پناہ گزین کیمپ کے نزدیک عین سینیا ٹاون کے پاس فوجی چیک پوائنٹ سے گذرنے والے چار فلسطینی نوجوانوں کو روک لیے اور انہوں گھروں میں جانے سے روک کر اپنے پاس بند کر لیا۔
تاہم چند گھنٹے گذرنے کے بعد ان چار میں سے دو نوجوانوں کو چھوڑ دیا ۔ چھوڑ دیے گئے دونوں فلسطینی سگے بھائی ہیں اور ان کے نام خالد اور عمرالغول معلوم ہوئے ہیں۔ جبکہ دو نوجوانوں کو ابھی تک اسرائیلی فوج نے اپنے پاس عملا یرغمال بنا کر رکھا ہوا۔
بیت لحم کے علاقے میں بھی اسرائیلی قابض فوج نے دھاوا بول کر تین فلسطینی شہریوں کو اغوا کر لیا ہے۔ ان تینوں کا تعلق الحریمی خاندان سے بتایا گیا ہے۔
ان تینوں شہریوں کو اٹھا لے جانے سے پہلے قابض فوجیوں نے ان کے گھروں میں توڑ پھوڑ بھی کی ۔ ابھی تک نہیں معلوم ہو سکا ہے کہ ان تینوں کو کہاں لے جایا گیا ہے اور کہاں رکھا گیا ہے۔ نہ ہی یہ معلوم ہے کہ ان کو کس جرم میں گھروں سے اس ظالمانہ طریقے سے اٹھایا گیا ہے۔