اسرائیلی قانض فوج نے وادی اردن کے شمالی حصے میں ناجائز یہودی بستیوں کی توسیع کی سرگرمیاں جاری رکھتے ہوئے عین السقوت سے متصل نئے تعمیراتی ڈھانچے کھڑے کرنا شروع کر دیے ہیں۔ یہ علاقہ مغربی کنارے کے شمال مشرق میں واقع ہے۔
معتزبشارات کے مطابق یہ یہودی بستی طابوس گورنریٹ میں آتی ہے۔ پہلے مرحلے پر یہودی آباد کاروں نے یہاں اپنی موجودگی ظاہر کرنے کے لیے سب سے پہلے اس علاقے میں اپنے چھتری نما خیمے لگائے ہیں۔ تاکہ فلسطینی عوام اس علاقے سے اب دور رہیں اور اسے یہودی آباد کاروں کی ملکیت مان لیں۔
یہودی آباد کاروں نے اس علاقے میں سیمنٹ ، بجری ، ریت اور سریا ایک ماہ پہلے ہی لانا شروع کر دیا تھا تاکہ پختہ تعمیراتی ڈھانچے قائم کر سکیں۔ جبکہ اس علاقے کو یہودی بستیوں کی تعمیر کے لیے نشان زد کر کے دوسال پہلے بیرونی گیٹ قائم کر دیے تھے۔
واضح رہے وادی اردن میں حالیہ کچھ عرصے سے یہودی آباد کاروں کے لیے قابض اتھارتی کی سرگرمیاں تیز ہوئی ہیں۔ ان سرگرمیوں کے حوالے سے خلۃ حضر اور عین الحلوہ بطور خاص شامل ہیں۔