جمعه 15/نوامبر/2024

ماہ جون: 153 فلسطینیوں کے نظر بندی احکامات کا اجرا اور تجدید

جمعہ 1-جولائی-2022

قابض اسرائیلی اتھارٹی نے ماہ جون 2022  کے دوران 153 فلسطینی شہریوں کے نظر بندی احکامات جاری کیے اور انہیں حراست میں لیا۔

ان میں 95 وہ فلسطینی شہری تھے جنہیں پہلے  سے ہی مختلف اسرائیلی جیلوں میں نظر بند کیا گیا تھا۔ ان کی نظر بندی مدت مکمل ہونے پر انہیں رہا کرنے کے بجائے نظر بندی میں توسیع کر دی گئی۔

یہ بات اسرائیلی جیلوں میں  آج کل فلسطینی نظر بند شہریوں اور پہلے نظربند رہ چکے فلسطینی شہریوں سے متعلق کمیٹی نے اپنے جاری کردہ تازہ اعداد وشمار میں بتائی ہے۔  کمیٹی کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ 58 ایسے فلسطینی ہیں جنہیں قابض اسرائیلی اتھارٹی نے پچھلے ماہ جون میں پہلی بار نظر بند کیا ہے۔

واضح رہے اسرائیلی قابض اتھارٹی انتظامی احکامات کے تحت  ایسے فلسطینیوں کے خلاف نظر بندی کے احکامات جاری کرتی ہے، جن کے خلاف کوئی الزام یا مقدمہ نہیں ہوتا۔ محض قابض اتھارٹی فلسطینی شہری ہونے کے باعث انہیں اذیت اور قید کا نشانہ بنانے کے لیے نظر بندی کا ہتھکنڈہ استعمال کرتی ہے۔

نظر بند فلسطینیوں کے امور کی نگران فلسطینی کمیٹی  کے مطابق جیلوں میں ان بے گناہ لوگوں کو طویل عرصہ قید  رکھنے کے لیے بغیر کسی الزام یا مقدمے  کے نظر بندی میں بار بار توسیع کر دی جاتی ہے۔

 تاہم قابض اتھارٹی اس بارے میں دعوی  کرتی ہے کہ یہ نظر بندی ایک خفیہ فائل کی وجہ سے کی جاتی ہے۔ لیکن کمیٹی کے مطابق ” قابض اتھارٹی اپنے اس دعوے کا جواز پیش کرنے کے لیے کبھی یہ فائل  نظر بند کیے گئے افراد کو دکھاتی ہے نہ ان کے وکیل حضرات کے سامنے لاتی ہے۔  بس یہ کہہ دیا جاتا ہے کہ اسرائیلی فوج اس کی اجازت نہیں دیتی ہے۔ ”

کمیٹی کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ اسرائیلی قابض اتھارٹی اس نظر بندی میںغیر معینہ مدت تک کے لیے توسیع بھی  کرنا چاہے تو دینے سے باز نہیں رہتی۔  کمیٹی کی طرف سے سامنے لائے گئے اعدادو شمار کے مطابق اس وقت اسرائیلی جیلوں میں 4600 کی تعداد میں فلسطینی قید ہیں۔

ان 4600 فلسطینیوں میں سے 682 نظر بند کیے گئے افراد ہیں ۔ جبکہ جیلوں میں قید اور نظر بند فلسطینیوں میں  31 خواتین اور 172 بچے بھی شامل ہیں۔ 

مختصر لنک:

کاپی