جمعه 15/نوامبر/2024

قابض فوج کی اذان کے بعد مسجد اقصیٰ میں نماز عشا کی ادائی پرپابندی

پیر 9-مئی-2022

کل اتوارکی شام قابض اسرائیلی فوج نے مسجد اقصیٰ کے دروازے بند کر دیے، نماز عصر کی ادائیگی سے روکا اور مقبوضہ بیت المقدس کے علاقے "باب العامود” کے قرب و جوار سے دو نوجوانوں کو گرفتار کر کے ایک نوجوان کو گولی مار کر زخمی کر دیا۔  قابض فوج نے دعویٰ کیا کہ ایک فلسطینی نوجوان نے یہودی فوجیوں پر مبینہ طور پر چاقو سے حملے کی کوشش کی تھی۔

دوسری طرف مسجد اقصیٰ میں نماز عشا کی ادائی کے لیے آئے فلسطینیوں کو قابض فوج نے مسجد سے نکال دیا اور نماز عشا ادا نہیں کرنے دی۔

"باب العامود” میں ایک نوجوان کو گولی مار کرشہید کرنے کے واقعے کے بعد درجنوں نمازیوں نے مسجد اقصیٰ کے باہر عشا کی نماز ادا کی۔ قابض افواج نے مسجد کے تمام دروازے بند کر دیے اور نمازیوں کو اس میں داخل ہونے سے روک دیا۔

عینی شاہدین نے قدس پریس کو بتایا کہ قابض فوجیوں نے ’باب العامود‘ میں لوگوں پر حملہ کیا اور علاقے کو آہنی رکاوٹوں اور سرخ فیتوں سے بند کردیا۔

مقامی فلسطینیوں کا کہنا ہے کہ "باب عامود‘‘ میں کوئی چاقو سے حملہ نہیں ہوا کیونکہ نوجوان اپنے ساتھ کچھ بھی نہیں لے کر گیا تھا۔ قابض فوجیوں نے اس پر گولی چلائی، جب کہ اسے کنٹرول روم کے اندر ہتھکڑیاں لگائی گئیں۔

جائے وقوعہ پر موجود لوگوں نے بتایا کہ قابض افواج نے باب العامود میں گولی لگنے والے نوجوان کو زخمی ہونے اور بہت زیادہ خون بہہ جانے کے ایک گھنٹے بعد ایمبولینس میں لے جایا گیا۔

مختصر لنک:

کاپی