جمعه 15/نوامبر/2024

اسپتال کے بستر پرجکڑے فلسطینی قیدی کو زبردستی خوراک دینے کی کوشش

جمعرات 21-اکتوبر-2021

اسرائیلی زندانوں میں قید کیے گئے فلسطینیوں کے امور کے ذمہ دار فلسطینی ادارے ’محکمہ امور اسیران‘ نےبدھ کو ایک بیان میں بتایا ہے کہ اسرائیلی حکام کی طرف سے تین ماہ سے بھوک ہڑتال کرنے والے فلسطینی 24 سالہ مقداد القواسمہ کو زبر دستی خوراک دینے کی مذموم کوشش کی گئی ہے۔

خیال رہے کہ مقداد القواسمی نے 92 دن سے انتظامی حراست کے خلاف بھوک ہڑتال جاری رکھی ہوئی ہے اور اسے حالت بگڑنے کے بعد ’کابلان‘ اسپتال کے ایک بستر پر رکھا گیا جہاں اس کا دایاں ہاتھ اور بایاں پاؤں بستر کے ساتھ زنجیروں کے ساتھ باندگے گئے ہیں۔

امور اسیران کی طرف سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ اسپتال میں بستر علالت پر جکڑے مقداد قواسمہ کو بہ زور قوت خوراک دینے کی کوشش کی گئی۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ غرب اردن کے جنوبی شہر الخلیل سے تعلق رکھنےوالے القواسمہ 92 روزہ بھوک ہڑتال کے باعث اس وقت زندگی اور موت کی کشمکش میں ہیں۔انہیں سانس لینے میں شدید مشکل کا سامنا ہے اور ان کے پورے جسم میں شدید تکلیف ہے۔

اسیر نے کہا ہے کہ وہ انتظامی قید سے رہائی پانے تک بھوک ہڑتال جاری رکھیں گے۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ بستر مرگ پڑ قید مقداد قواسمہ کی سیکیورٹی پر تین جیل اہلکار تعینات ہیں جنہوں نے اسے زبردستی خوراک دینے کی کوشش کی ہے۔

مختصر لنک:

کاپی