قابض صہیونی فوجیوں نے ہفتے کی صبح مشہور مذہبی اور قومی شخصیت الشيخ فراس أبو شرخ کو الخلیل شہر میں الكسرة کے علاقے میں انکے گھر سے اغوا کر لیا۔
مقامی ذراءع کے مطابق بڑی تعداد میں صہیونی فوجیوں نے الشيخ فراس أبو شرخ کے گھر پر ہلہ بولا اور انہیں اغوا کرنے سے پہلے گھر میں توڑ پھوڑ کی۔
اپنی سزا پوری کرکے رہا ہونے والے سابق اسیر الشيخ فراس أبو شرخ نے اسرائیلی جیلوں میں مجموعی طور پر چار سال گزارے ہیں۔ فلسطینی اتھارٹی کے سکیورٹی اپریٹس نے انہیں متعدد بار حراست میں بھی لیا۔
12 ماہ تک ان کی آخری حراست کے بعد صہیونی فوجیوں نے 9 جولائی ، 2019 کو اسے رہا کیا۔
قابض ریاست نے الشیخ ابو شرخ پر یہ الزام لگایا ہے کہ وہ تحریک حماس کا رکن ہے اور اس کی جانب سے مغربی کنارے میں منظم سرگرمیاں کررہا ہے۔
الشیخ ابو شرخ اسلامی قانون میں ماسٹر کی ڈگری رکھتے ہیں الخلیل میونسپلٹی کے پبلک لائبریری کے ڈائریکٹر کی حیثیت سے کام کرتے ہیں وہ شادی شدہ ہیں اور سات بچوں کے باپ ہیں۔
ان کے بھائی معاذ ابو شرخ کو فلسطینی مزاحمت اور قابض ریاست کے مابین 2011 کے تبادلہ معاہدے کے ایک حصے کے طور پر رہا کیا گیا تھا۔