قابض صہیونی فوج کی زیر سرپرستی یہودی آباد کاروں نے فلسطین کے مقبوضہ مغربی کنارے میں کے علاقے حارس میں الطائرات کے مقام پر ایک فلسطینی شہری کا زیتون کا باغ اجاڑ ڈالا جس کے نتیجے میں باغ میں موجود 300 درخت تلف کر دیے گئے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق یہودی آباد کاروں نے غرب اردن کے شمالی علاقے الحارس کےحسن عودہ سلطان، اور دو حقیقی بھائیوں عمر اور عبدالرحیم سمیرہ کے زیتون کے باغ میں گھس کر درجنوں پھل دار پودے کاٹ ڈالے۔ زیتون کے باغ پریلغار کرنے والے آباد کاروں کا تعلق ایک مقامی یہودی کالونی سے بتایا جاتا ہے۔
متاثرہ شہریوں نے میڈیا کو بتایا کہا لطائرہ کے مقام پر واقع اس کے مکان میں زیتون کے دسیوں پھل دار پودے تھے۔
باغی کو اجاڑنے کی اس مذموم کارروائی کے دوران اسرائیلی فوج نے علاقے کو گھیرے میں لے رکھا تھا اور کسی فلسطینی کو باغ کی طرف جانے کی اجازت نہیں دی گئی۔