اسلامی تعاون تنظیم ‘او آئی سی’ نے اسرائیلی جیلوں میں قید بھوک ہڑتالی فلسطینی اسیران کو فوری رہا کرنےان پر مظالم کا سلسلہ کا بند کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔
‘او آئی سی’ کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ عالمی برادری کو اسرائیلی جیلوں میں بھوک ہڑتال کرنے والے فلسطینیوں کی رہائی کے لیے صہیونی ریاست پر دبائوڈالنا چاہیے۔
فلسطین کی سرکاری نیوز ایجنسی کے مطابق ‘او آئی سی’ کے کمیشن برائے انسانی حقوق نے اسیران کے معاملے میں گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے اسرائیل سے ان کی فوری رہائی کا مطالبہ کیا ہے۔
بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ صہیونی زندانوں میں پابند سلاسل فلسطینی ظلم کے خلاف بھوک ہڑتال جیسے جان لیوا اور مصائب سے بھرپور راستے کاانتخاب کرنے پرمجبور ہوتے ہیں۔ اسرائیل کی طرف سے اسیران پرڈھائے جانے والے مظالم کا سلسلہ بند کرایا جانا چاہیے۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ 89 دن سے مسلسل بھوک ہڑتال کرنے والے فلسطینی ماہر الاخرس کے معاملے میں عالمی برادری کی مجرمانہ خاموشی باعث تشویش ہے۔ ماہر الاخرس کو بغیر کسی جرم کے زندان میں قید کیا گیا ہے۔
او آئی سی کا کہنا ہے کہ اسرائیلی جیلوں میں اس وقت 340 سے زاید فلسطینیوںکو بغیر کسی جرم کے پابند سلاسل کیا گیا ہے اور اب تک سیکڑوں فلسطینی اس ظالمانہ سزا کے خلاف احتجاج کے طور پر بھوک ہڑتال کر چکے ہیں۔
خیال رہے کہ اسرائیلی جیل میں انتظامی قید کے خلاف بہ طور احتجاج بھوک ہڑتال کرنے والے 49 سالہ اسیرماہر الاخرس کی حالت تشویشناک ہے اور صہیونی ریاست نے ہٹ دھرمی کا مظاہرہ کرتے ہوئے اس کی رہائی کے مطالبے کو نظرانداز کردیا ہے۔