افریقی عرب ملک الجزائر نے مقبوضہ مغربی کنارے کے علاقوں کو اسرائیل میں شامل کرنے کےاعلان کو ایک دشمنانہ اور باطل اقدام قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ یہ منصوبہ نہ صرف فلسطینی قوم بلکہ تمام مسلمان ممالک کے خلاف ایک گہری سازش ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق الجزائر کی وزارت خارجہ کے ترجمان رشید بلاھان نے کہا کہ فلسطین کے حوالے سے ان کے ملک کی پالیسی میں کوئی تبدیلی نہیں آئی ہے۔ ہم فلسطینیوں کے منصفانہ حقوق کی ہرسطح پر حمایت جاری رکھیں گے۔ چاہے حالات جیسے بھی ہوں الجزائر مظلوم فلسطینی قوم کو تنہا نہیں چھوڑے گا۔ انہوں نے عالمی برادری سے مطالبہ کیا کہ وہ اسرائیل کے توسیع پسندانہ تصرفات اور ظالمانہ اقدامات کا نوٹس لیتے ہوئے غرب اردن پر اسرائیلی دست درازی روکے۔
ترجمان کا کہنا تھا کہ الجزائر فلسطینیوں کی تحریک آزادی کی مکمل حمایت کرتا اور ان کے حق خود ارادیت سمیت تمام دیرینہ حقوق کو ناقابل تصرف قرار دیتا ہے۔ فلسطینی قوم کے حقوق کے استحصال کے لیے اٹھائے گئے تمام اقدامات اور تصرفات کو باطل قرار دیتے ہوئے القدس، غرب اردن اور غزہ کی پٹی پرمشتمل فلسطینیوں کے لیے آزاد ریاست کے قیام کی حمایت کرتا ہے۔
بلادھان کا کہنا تھا کہ الجزائر فلسطین میں یہودی بستیوں کی تعمیر اور آباد کاری کے منصوبوں کو نسل پرستانہ اور استعماری قرار دیتے ہوئے ان کے سنگین خطرات سے آگاہ کرتا اور انہیں خطے میں قیام امن اور فلسطینیوں کے دیرینہ حقوق اور مطالبات کو نظرانداز کرنے کے متراد قرار دیتا ہے۔ انہوں نے مشرق وسطیٰ میں دیر پا امن کے قیام کے لیے اقوام متحدہ اور سلامتی کونسل کی قراردادوں پر ان کی روح کے مطابق عمل درآمد کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔