الجزائر کے صدرعبدالمجید تبون نے کہا ہے کہ اگر مصر اورغزہ کی پٹی کے درمیان زمینی سرحدیں کھول دی جاتی ہیں تو ان کا ملک غزہ میں 3ہسپتال بنانے کے لیے تیار ہے۔
یہ بات قسطنطنیہگورنری میں اپنے حامیوں کے ایک اجتماع سے خطاب میں کہی۔ صدر تبون صدارتی انتخاباتکے امیدوار کی حیثیت سے ریلی سے خطاب کررہے تھے۔ الجزائر میں سات آئندہ ستمبر کوصدارتی الیکشن ہورہے ہیں۔
انہوں نے مزیدکہا کہ "اگر وہ ہمارے لیے مصر اور غزہ کے درمیان سرحد کھول دیتے ہیں تو ہمارےپاس غزہ میں بہت کچھ کرنے کو ہے۔ جیسے ہی رفح کراسنگ کھلتی ہے، ہم 20 دنوں کے اندر3 ہسپتال تعمیر کرلیں گے۔
جب کہ تبون نےاپنے ملک کی جانب سے سینکڑوں ڈاکٹروں کو غزہ بھیجنے اور صہیونیوں کے ہاتھوں تباہشدہ املاک کی تعمیر نو میں مدد” کے لیے بھرپور تیاری کا اعلان کیا۔
انہوں نے مزیدکہا کہ قابض حکام فلسطینیوں کو ختم کرکے مسئلہ فلسطین کو حل کرنا چاہتے ہیں مگر ہماسے قبول نہیں کریں گے۔
صدر تبون نے اسسے قبل کہا تھا کہ الجزائر اس قسم کے ہسپتال کی تیاری کی پوری صلاحیت رکھتا ہے اورحالات سازگار ہوتے ہی وہ اپنے ماہرین کی ٹیم کو غزہ بھیجے گا تاکہ وہاں پر فوریطور پر ہسپتالوں کی تعمیر میں مدد فراہم کی جا سکے۔
الجزائر کے صدردو امیدواروں کے ساتھ صدارتی دوڑ میں حصہ لے رہے ہیں۔ ان میں موومنٹ فار سوسائٹیفار پیس جو الجزائرکی سب سے بڑی اسلامی جماعت ہے۔ اس کے سربراہ عبدالعلی حسنی شریفاور سوشلسٹ فورسز فرنٹ کے فرسٹ سیکرٹری یوسف آوشیش جیسے امیدوار شامل ہیں۔
اس مہینے کے وسطمیں الجزائر نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل سے غزہ کی پٹی پر اسرائیلی نسل کشی کیجنگ کو ختم کرنے کے لیےاپنا کردار ادا کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔