اسرائیلی وزیراعظم بنجمن نیتن یاھو کی طرف سے فلسطین کے علاقے غزہ کی پٹی پر جنگ مسلط کرنے کی دھمکیوں کی فلسطینی قیادت کی طرف سے شدید الفاظ میں مذمت سامنے آئی ہے۔ فلسطینی رہ نمائوں نے اسرائیلی وزیراعظم کے دھمکی آمیز بیانات کو صہیونی وزیر اعظم کی انتخابی مہم کے لیے پروپیگنڈہ قرار دیا ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کےمطابق فلسطینی قیادت کی طرف سے جاری کردہ بیانات میں کہا گیا ہے کہ نیتن یاھو غزہ کی پٹی کے عوام پر جنگ مسلط کرنے کی دھمکیوں کے ذریعے انتخابات میں اپنی شکست یقینی بنانا چاہتے ہیں۔
خیال رہے کہ گذشتہ روز اسرائیلی وزیراعظم بنجمن نیتن یاھو نے کہا ہے کہ تین مارچ 2020ء کو ہونے والے کنیسٹ کے انتخابات سے قبل غزہ کی پٹی پر جنگ مسلط کی جا سکتی ہے۔
اسرائیلی وزیراعظم کی طرف سے یہ دھمکی آمیز بیان ایک ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب اسرائیلی فوج نے غزہ کی پٹی پر مختلف اھداف میں بمباری جاری رکھی ہوئی ہے۔
اسلامی تحریک مزاحمت’حماس’ کے عسکری ونگ عزالدین القسام بریگیڈ نے اسرائیلی وزیراعظم بنجمن نیتن یاھو کو کڑی تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔
نیتن یاھو کے بیان سے قبل القسام بریگیڈ کے ترجمان نے کہا تھا کہ گذشتہ برس غزہ پر اسرائیلی فوج کی بمباری کے دوران جنگی قیدی بنائے گئےاسرائیلی فوجی زخمی ہوگئے تھے۔
فلسطینی تجزیہ نگار اور سیاسی رہ نما مصطفیٰ الصواف نے نیتن یاھو کے بیان کو انتخابی پروپیگنڈہ قرار دیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ نیتن یاھو رائے عامہ کو اپنے حق میں ہموار کرنے کے لیے غزہ کی پٹی پر جنگ مسلط کرنے کی دھمکیاں دے رہے ہیں۔