فلسطین کے علاقے غزہ کی پٹی میں فلسطینی ماہی گیروں کی یونین کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان میں بتایاگیا ہے کہ گذشتہ برس اسرائیلی فوج نے غزہ کی پٹی میں 37 ماہی گیروں کو حراست میں لیا ہے۔
ادھر فلسطینی اسیران اسٹڈی سینٹر کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ سال 2019ء میں 2018ء کی نسبت فلسطینی ماہی گیروں کی گرفتاریوں میں اضافہ ہوا ہے جب کہ 2017ء میں 77 اور 2016ء میں 125 فلسطینی ماہی گیروں کو گرفتار کیا گیا تھا۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ صہیونی فوج کی طرف سے غزہ کی پٹی کےماہی گیروں کو بھاری ہتھیارں سے نشانہ بنایا جاتا ہے۔
غزہ میں اسرائیلی فوج کی طرف سے نہ صرف فلسطینی ماہی گیروں پر حملے کرکے انہیں شہید اور زخمی کیا جاتا ہے۔ اسی طرح ماہی گیروں کو گرفتار کرنے کے ساتھ ساتھ ان کی کشتیاں تباہ کی جاتیں اور انہیں سمندر میں مچھلیوں کے شکار سے بھی روکا جاتا ہے۔