جمعه 15/نوامبر/2024

صبرا وشاتیلا میں فلسطینیوں پربربریت معاف نہیں کی جائے گی:حماس

منگل 17-ستمبر-2019

اسلامی تحریک مزاحمت’حماس’ نے 37 سال پیشتر سنہ 1982ء میں لبنان میں صبرا وشاتیلا پناہ گزین کیمپ پر صہیونی فوج کے ہاتھوں ڈھائی جانے والی قیامت کا حوالہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ صبرا و شاتیلا میں فلسطینیوں کے قتل عام اور ان پر ہونے والی بربریت کو معاف نہیں کیا جائے گا۔

 مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق حماس کی طرف سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ صبرا وشاتیلا میں فلسطینیوں کا قتل عام کوئی ایک واقعہ نہیں تھا بلکہ ظلم کا یہ تسلسل آج بھی جاری ہے اور فلسطینیوں کو ہر روز ایک نئے صبرا اور شاتیلا کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ صبرا اور شاتیلا میں اسرائیلی فوج نے جس بے دردی سے نہتے فلسطینیوں، معصوم بچوں، خواتین اور بوڑھوں کو  ذبح کیا گیا اسے کسی صورت میں معاف نہیں کیا جائے گا اور تاریخ فلسطینیوں کے قاتلوں کو کبھی معاف نہیں کرے گی۔

حماس کا کہنا ہے کہ فلسطینی قوم آئے روز صبرا وشاتیلا جیسے حالات سے گذر رہی ہے۔ فلسطینی قوم کی عزتیں، جان اور مال سب غیر محفوظ ہیں اور صہیونی وحشی درندوں کی طرف فلسطینیوں کو مسل رہےہیں۔ ان کے حقوق غصب کیے جا رہے ہیں اور فلسطینیوں کے خلاف منظم ریاستی دہشت گردی کے بدترین مظاہر آج بھی جاری ہیں۔

خیال  رہے کہ 16 اور 17 ستمبر 1982ء  کو قابض صہیونی فوج نے  لبنان کے دارالحکومت بیروت میں فلسطینی مہاجر کیمپ صبراو شاتیلا میں اسرائیلی فوج نے بربریت کا مظاہرہ کرتے ہوئے تین ہزارنہتے فلسطینیوں کو خون میں نہلا دیا گیا تھا۔ شہداء کی اکثریت خواتین، بچوں اور بوڑھوں پر مشتمل تھی۔ اس واقعے کو آج 37 سال گذر چکے ہیں۔

 

مختصر لنک:

کاپی