اسرائیل کی حکمران جماعت لیکوڈ کے سربراہ اور وزیراعظم بنجمن نیتن یاھو اور سابق آرمی چیف جنرل ریٹائرڈ بینی گانٹز نے فلسطینیوں کے ساتھ تنازع کے منصفانہ حل کے بجائے توسیع پسندانہ اور غاصبانہ طرز عمل جاری رکھنے پرمصر ہیں۔ دونوں رہ نمائوں نے غرب اردن میں یہودی آباد کاری کو توسیع دینے اور فلسطینیوں کےساتھ تنازعات کے حل کی کوششوں سے فرار کا اعلان کیا ہے۔
عبرانی اخبار’یدیعوت احرونوت’ کے مطابق جنرل بینی گانٹز اور نیتن یاھو کا اگرچہ سیاسی میدان میں اتفاق رائے نہیں دونوں الگ الگ سیاسی نظریات کے حامل ہیں مگر فلسطین پر غاصبانہ قبضے، یہودی آباد کاری اور غاصبانہ تسلط برقرار رکھنے پر یکساں موقف رکھتے ہیں۔
خیال رہے کہ اس وقت اسرائیل میں انتخابی مہم جاری ہے اور تمام سیاسی جماعتیں اپنا اپنا انتخابی ایجنڈا لے کر مہم چلا رہےہیں۔
نیتن یاھو اور جنرل بینی گانٹز سیاسی حریف ہیں مگر فلسطینیوں کےمعاملے میں ان کا طرز عمل ایک جیسا ہے۔ ان کے ایک تیسرے حریف’موشے یعلون’ ہیں جو کنیسٹ کے رُکن ہیں جو’کاحول لاوان’ کے سربراہ ہیں۔