فلسطین کے مقبوضہ مغربی کنارے کے متختلف شہروں اور دیہات میں آج منگل کو اسرائیلی فوج کی طرف سے گھر گھر تلاشی کی کارروائیوں کے دوران ایک درجن سے زاید فلسطینیوں کو حراست میں لینے کے بعد نامعلوم مقامات پر منتقل کردیا گیا۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق رام اللہ کے نواحی علاقے دیر ابو مشعل میں تلاشی کے دوران تین فلسطینیوں کو حراست میں لیا گیا۔ تین فلسطینی نابلس اور تین مشرقی رام اللہ کی المغیر، تین شمالی شہر قلقیلیہ اور ایک شہری کو بیت لحم کے الدھیشہ پناہ گزین کیمپ سے گرفتار کیا گیا۔
قابض فوج نے نابلس میں پانچ مقامات پر چھاپے مارے اور تین سال قبل ایتمار کالونی میں مزاحمت کرنے والے کرم رزق المصری کے گھر میں بھی گھس کر تلاشی لی گئی۔ خلہ الایمان میں امجد علیوی، راغب علیوی اور سمیر کوسا کے گھروں پر بھی چھاپے مارے گئے۔
قابض فوج نے مفرور فلسطینی اشرف نعالوۃ کی گرفتاری کے لیے اچانک چھاپہ مار کارروائیاں کیں۔ خیال رہے کہ اشرف نعالوۃ نے تین ہفتے قبل غرب اردن کے شہر سلفیت میں فائرنگ کرکے دو یہودی آباد کاروں کو ہلاک اور ایک کو شدید زخمی کردیا تھا۔ کارروائی کے بعد نعالوۃ بہ حفاظت فرار ہوگیا تھا۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے نامہ نگار کے مطابق نابلس میں شاہراہ فیصل پر اسرائیلی فوجیوں نے 14 سالہ لڑکے ساجد جبریل کو جیب تلے روند دیا جس کے نتیجے میں وہ زخمی ہوگیا۔
نابلس کے شمال مغربی قصبے سبسطیہ پر چھاپہ مار کارروائی میں فلسطینیوں کو زدو کوب کیا گیا جب کہ جنوب مشرقی قصبے عقربا میں بھی اسرائیلی فوج اور یہودی آباد کاروںنے فلسطینیوں کے گھروں پر دھاوے بولے۔
ادھر بیت لحم میں اسرائیلی فوج نے فلسطینی شہریوں پر براہ راست فائرنگ کی جس کے نتیجے میں متعدد شہری زخمی ہوگئے۔
قابض فوج نے بیت فجار میں تلاشی کے دوران سابق اسیران رامی محمد ثوابتہ اور نعیم علی طقاطقہ کے گھروں میں گھس کر توڑپھوڑ کی۔
مشرقی قلقیلیہ میں عزون کے مقام پر تلاشی کے دوران 17 سالہ عز اور 16 سالہ احمد صلاح القدومی نامی دو بھائیوں کو حراست میں لے لیا۔