قابض صہیونی فوج نے فلسطین کے مقبوضہ مغربی کنارے میں گھر گھر تلاشی کی کارروائیوں میں کم سے کم 8 فلسطینیوں ک حراست میں لینے کے بعد حراستی مراکز منتقل کر دیا ہے۔
اسرائیلی فوج نے ایک بیان میں غرب اردن سے 8 فلسطینی شہریوں کی گرفتاری کی تصدیق کی ہے اور دعویٰ کیا ہے کہ گرفتار ہونے والے بعض فلسطینی اسرائیل کے خلاف مزاحمتی سرگرمیوں میں ملوث تھے۔
ادھر غرب اردن کے شمالی شہر نابلس میں اسرائیلی فوج نے حضرت یوسف کے مزار پر یہودیوں کے دھاوا بولنے سے قبل فلسطینیوں کو تشدد کا نشانہ بنایا جس کے نتیجے میں 5 فلسطینی زخمی ہوگئے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق نابلس میں اسرائیلی فوج کے تشدد سے پانچ فلسطینی زخمی ہوگئے۔ زخمیوں میں سے دو کو رفیدیا اسپتال منتقل کیا گیا ہے۔ ان میں سے ایک کے جبڑے پرگولی لگی ہے اور اس کی حالت خطرے میں بتائی جاتی ہے۔ اسے ایمرجنسی وارڈ میں منتقل کردیا گیا ہے۔ دوسرا فلسطینی پنڈلی میں گولی لگنے سے زخمی ہوا ہے۔
عینی شاہدین نے بتایا کہ 20 یہودی فوجی نابلس میں جبل جرزیم کے قریب الضاحیہ کالونی میں داخل ہوئے۔ اس کے بعد یہودی آباد کاروں اور اسرائیلی فوجیوں کی بھاری نفری نے دھاوا بولا اور فلسطینی شہریوں کو بھی تشدد کا نشانہ بنایا۔