اسرائیلی فوج کی طرف سے فلسطین کے شہروں میں گھر گھر تلاشی کا سلسلہ روز مرہ کی بنیاد پر جاری ہے۔ اپریل کے مہینے میں اسرائیلی فوج کی طرف سے جاری رہنے والے کریک ڈاؤن میں چار سو پچاس فلسطینیوں کو حراست میں لے لیا گیا۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق فلسطین اسیران اسٹڈی سینٹر کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ اسرائیلی فوج کی جانب سے اپریل کے مہینے میں کریک ڈاؤن کے دوران 450فلسطینیوں کو حراست میں لے لیا۔ ان میں 90 بچے جن کی عمریں 18 سال سے کم تھیں اور 11خواتین بھی شامل ہیں۔
انسانی حقوق کے مندوب ریاض الاشقر کا کہنا ہے کہ اسرائیلی فوج نے غزہ کی پٹی کی سرحد پر کارروائیوں کے دوران 19 فلسطینیوں کو حراست میں لیا۔ ان میں پانچ کم عمربچے بھی شامل ہیں۔
دوران حراست اپریل میں دو فلسطینی شہری شہید بھی ہوگئے۔ 46 سالہ زخمی محمد صبحی عنبر کفار سابا میں مائیر اسپتال میں دم توڑ گیا۔ اسے اسرائیلی فوج نے شہادت سے چند روز قبل گولیاں مار کر زخمی کردیا تھا، جس کے بعد اسے زخمی حالت میں گرفتار کیا گیا۔ شہید ہونےو الے دوسرے فلسطینی شہری محمد عبدالکریم مرشود شامل ہیں۔ تیس سالہ مرشود کو بھی زخمی حالت میں گرفتار کیا گیا جو اسپتال میں دم توڑ گئے تھے۔
اسرائیلی فوج کی تلاشی مہم کے دوران 90 فلسطینی بچوں کو حراست میں لیا گیا۔ ان میں سے بعض کی عمریں 10 سال سے بھی کم ہیں۔ 9 سالہ انس محمد قنیبی بھی شامل ہیں۔۔ اسیر محمد مامون قاطش بھی نو سال کے ہیں جب کہ 12 سالہ فراس یعقوب النتشتہ بھی حراست میں لیے جانے والے کم عمربچوں میں شامل ہیں۔
تلاشی کی کارروائیوں میں 11 خواتین کو بھی گرفتار کیا گیا۔ ان میں جامعہ خضوری کی ایک طالبہ 20 سالہ ابتھال خضر ابریوش بھی شامل ہیں۔