فلسطین کے مقبوضہ مغربی کنارے کے شہروں میں منگل اور بدھ کی درمیانی شب اسرائیلی فوج کے وحشیانہ کریک ڈاؤن میں کم سے کم 18 فلسطینیوں کو حراست میں لے لیا گیا ہے۔
مقامی شہریوں کا کہنا ہے کہ صہیونی فوج نے رات کو گھروں کی چادر او چارد دیواری کا تقدس پامال کرتے ہوئے نہتی خواتین اور بچوں کو ہراساں کیا، گھروں میں وسیع پیمانے پر لوٹ مار اور توڑپھوڑ کی گئی۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق اسرائیلی فوج کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ غرب اردن کے مختلف علاقوں میں تلاشی کی کارروائیوں کے دوران 18 فلسطینیوں کو حراست میں لیا گیا ہے۔ ان میں بعض فلسطینی اسرائیلی سیکیورٹی اداروں کو مختلف مزاحمتی کارروائیوں میں مطلوب تھے اور ان کی گرفتاری کے لیے پہلے بھی چھاپے مارے گئے تھے۔
صہیونی فوج کا کہنا ہے کہ فلسطینی شہداء کے گھروں سے ہزاروں شیکل کی رقوم بھی ضبط کی گئی ہیں۔
صہیونی فوج نے غرب اردن کے جنوبی شہر اخلیل مین الکوم اور اذنا کے مقامات سے سات فلسطینیوں کو حراست میں لے لیا۔
صہیونی فوج نے شہداء کے اہل خانہ کے گھروں میں گھس کر نہ صرف انہیں زدو کوب کیا بلکہ گھروں میں موجود نقدی اور طلائی زیورات تک لوٹ لیے۔
عینی شاہدین کے مطابق رام اللہ کے مغرب میں دیر ابو مشعل کے علاقے میں اسرائیلی فوج نے شہید براء عطاء کے بھائی نضال عطا کو حراست میں لے لیا۔ قابض فوج نے گھر میں موجود تمام نقدی اور زیورات چھین لیے۔
طولکرم شہر سے چھ فلسطینیوں کی گرفتاری کی اطلاعات ہیں۔ یہاں بھی قابض فوج نے فلسطینیوں کے گھروں میں گھس کر تلاشی کی آڑ میں بڑے پیمانے پر لوٹ مار اور توڑ پھوڑ کی۔ گرفتار ہونے والے شہریوں میں سے بعض کی شناخت ھشام فریج۔ محمد غالب، ایمن غنا،، نضال عجاج کے ناموں سے کی گئی ہے۔