جمعه 15/نوامبر/2024

نابلس میں نئی یہودی بستی کی تعمیر کے لئے خطیر بجٹ منطور

پیر 4-ستمبر-2017

فلسطینیوں کی غصب شدہ اراضی پر یہودی بستیاں تعمیر کرنے کی پالیسی کی دنیا بھر میں مذمت کی جاتی ہے لیکن اسرائیل ہٹ دھرمی کا مظاہرہ کرتے ہوئے ان علاقوں میں آئے روز یہودی بستیاں تعمیر کر رہا ہے۔

اسرائیل کے عبرانی زبان میں نشریات پیش کرنے والے چینل سیون کی حالیہ رپورٹ کے مطابق صہیونی حکومت نے اتوار کے روزغرب اردن کے علاقے نابلس میں ایک نئی یہودی بستی کی تعمیر کے لئے 60 ملین شیکل مختص کئے ہیں۔ یہ رقم دنیا کی نظروں میں دھول جھونکنے کے لئے حال ہی میں خالی کی جانے والی "عمونة” نامی یہودی بستی کی جگہ "عميحاي” کے نام ایک متبادل یہودی بستی کی تعمیر کے لئے مختص کی گئی ہے۔

اسرائیلی کابینہ کے ہفتہ وار اجلاس نے اس فیصلے کی منظوری دی جس میں "عميحاي” نامی متبادل یہودی بستی سمیت عوفرا نامی یہودی بستی میں بھی 09 نئے گھروں کی تعمیر کی جائے گی۔
چینل سیون کے مطابق اسرائیل "عمونة” یہودی بستی ختم کئے جانے پر ہوٹلوں میں ٹہرائے جانے والے یہودیوں کے قیام وطعام کا بل بھی سرکاری خزانے سے ادا کرے گا۔ اس مقصد کے لئے متعدد ہوٹلوں کی انتظامیہ نے پانچ ملین شیکل کا بل تیار کر رکھا ہے۔ نئی یہودی بستی مغربی کنارے میں پہلے سے قائم شیلو یہودی بستی کے پہلو میں بسائی جا رہی ہے۔

یاد رہے اسرائیل نے اسی سال فروری کے مہینے میں رام اللہ کے شمال مشرقی فلسطینی علاقے میں بنائی "عمونة” یہودی بستی کو اسرائیلی سپریم کورٹ کے حکم کے تحت خالی کیا تھا۔

 

مختصر لنک:

کاپی