فلسطین کے مقبوضہ مغربی کنارے کے شمالی شہر نابلس میں حوارہ کے مقام پر نامعلوم افراد نے چاقو کے پے درپےوار کرکے ایک فلسطینی نوجوان کو قتل کردیا۔ مقامی فلسطینی شہریوں نے قتل کے اس مجرمانہ واقعے میں یہودی شرپسندوں کے ملوث ہونے کا شبہ ظاہر کیا ہے۔
مقامی ذرائع نے مرکزاطلاعات فلسطین کو بتایا کہ حوارہ قصبے میں گاڑیوں کی ایک ورکشاپ کے قریب سے 50 سالہ محمد موسیٰ عودہ کی چاقو سے وار سے چھلنی لاش ملی ہے۔
مقامی شہریوں کا کہنا ہے کہ عودہ کی لاش سڑک پر پڑی تھی جسے ایمبولینس کی مدد سے رفیدیا اسپتال منتقل کیا گیا۔ لاش اسپتال منتقل کیے جانے کے بعد پراسیکیوٹر جنرل اور پولیس نے لاش پوسٹ مارٹم کے لیے قبضے میں لینے کے بعد اس کی تحقیقات شروع کردی ہیں۔
فلسطینی پولیس کے ترجمان لوئی ارزیقات نے بتایا کہ پولیس نے فلسطینی شہری کے قتل کی تحقیقات شروع کی ہیں۔ اس کے جسم پر تیز دھار آلے سے کیے گئے زخم موجود ہیں۔
مقامی فلسطینی ذرائع کے مطابق موسیٰ العودہ کے قتل میں یہوی آباد کاروں کے ملوث ہونے کا شبہ ہے، کیونکہ اس طرح کے واقعات میں عموما یہودی شرپسند ہی ملوث پائے جاتے ہیں۔