فلسطین کے مقبوضہ مغربی کنارے کے شمالی شہر نابلس سے تعلق رکھنے والے 17 سالہ فلسطینی نوجوان زاھر فتحی غزال کی نماز جنازہ کے موقع پر پورا شہر امڈ آیا۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق شہید فتحی غزال کا جسد خاکی دو روز قبل اس کے ورثاء کےحوالے کیا گیا تھا۔ ورثاء نے شہید کا جسد خاکی طبی معائنے کے لیے نابلس میں رفیدیا اسپتال منتقل کیا جہاں گذشتہ روز شہر میں اس کی نماز جنازہ ادا کی گئی۔
شہید احمد زاھر فتحی غزال کے چچا واصف غزال نے مرکزاطلاعات فلسطین کو بتایا کہ اس کے بھتیجے کا جسد خاکی تین ہفتوں کے بعد کل شام ان کے حوالے کیا گیا۔ گذشتہ روز اس کی نماز جنازہ اور تدفین کے موقع پر ہزاروں شہریوں نے شرکت کی۔ شہداء کے جنازے میں شریک فلسطینی شہریوں نے صہیونی ریاست کی دہشت گردی کے خلاف شدید نعرے بازی کی۔
خیال رہے کہ 17 سالہ فتحی غزال کو اسرائیلی فوج نے تین ہفتے قبل گولیاں مار کرشہید کردیا تھا۔ جس کے بعد اس کا جسد خاکی بھی قبضے میں لے رکھا تھا۔
شہید کی نماز جنازے کے دوران جذباتی اور رقت آمیزمناظر دیکھنے کو ملے۔ مشتعل اور غم سے نڈھال فلسطینی شہریوں نے ہاتھوں میں فلسطینی پرچم تھام کر شہید کی میت کوکندھا دیا۔ جنازے کے شرکاء نے صہیونی ریاستی دہشت گردی کے خلاف اور فلسطینی تحریک انتفاضہ کی حمایت میں نعرے بازی بھی کی۔