فلسطین میں غاصب صہیونی ملک کی تاریخی یادگاروں کو ایک ایک کرکے تباہ کرنے کے درپے ہے۔ ایک رپورٹ کے مطابق غرب اردن کے شمالی شہر نابلس میں قائم خلافت عثمانیہ کی ایک تاریخی یاد گار کو مٹانے کی صہیونی سازشیں اپنے نقطہ عروج پر ہیں۔
مرکزاطلاعات فلسطین کی رپورٹ کے مطابق خلافت عثمانی کا تاریخی ورثہ فلسطین کے طول عرض میں پھیلا ہوا ہے۔ غرب اردن کے شمالی شہر نابلس کے شمال میں برقہ اور سبسطیہ کے درمیان ایک قلعہ نما عمارت سنہ 1914ء میں عثمانی خلافت کےدور میں تعمیر کی گئی تھی۔ یہ عمارت عثمانی خلافت کا حجاز ریلوے لائن کا مرکزی اسٹیشن تھا۔ یہ ریلوے لائن فلسطین کو سرزمین حجاز سے ملانے کے لیے قائم کی گئی تھی۔
مقامی فلسطینی ذرایع کا کہنا ہے کہ ایک مقامی فلسطینی آل مسعود خاندان نے 1914ء کو 38 دونم قطعہ زمین حجاز کی ریلوے لائن بچھانے والی کمپنی کو عطیہ کیا تھا۔ اسی اراضی پر حجاز ریلوے لائن کا فلسطین میں مرکزی ریلوے اسٹیشن قائم کیا گیا۔
یہ جگہ ’المسعودیہ‘ کےنام سے مشہور تھی مگرسنہ 1948ء میں صہیونی ریاست نے المسعودیہ کے اطراف میں فوجی چھاؤنی قائم کی۔ یہ چھاؤنی پانچ سال تک قائم رہی جس نے اس جگہ کے تمام تاریخی آثار ختم کرڈالے اور ریلوے لائن اکھاڑ پھینکی۔
فلسطینی شہریوں نےعثمانی خلافت کی تاریخی یاد گار کو بچانے کی کوشش کی مگر قابض صہیونی ریاست نے طاقت کے ذریعے فلسطینیوں کو آگے بڑھنے سے روک دیا۔ صہیونی حکومت نے المسعودیہ تاریخی پارک بھی منہدم کردیا۔