قابض صہیونی فوج نے اتوار کو علی الصباح فلسطینی علاقے غرب اردن میں گھر گھر تلاشی کی کارروائیوں کے دوران 9 فلسطینی شہریوں کو گرفتار کرنے کے بعد نامعلوم مقامات پر منتقل کردیا ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق اسرائیلی فوج کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان میں بتایا گیا ہے کہ ہفتے اور اتوار کی درمیانی شب چار فلسطینیوں کو غرب اردن کے شہروں سے حراست میں لیا گیا۔ مزاحمتی سرگرمیوں کے شبے میں یہ چاروں افراد سیکیورٹی اداروں کو مطلوب تھے۔
اسرائیلی فوج کے مطابق غرب اردن کے شمالی شہر جنین میں الجلمہ پناہ گزین کیمپ میں تلاشی کے دوران تین فلسطینیوں کو حراست میں لیا گیا جب کہ ایک شہری کو جنوبی شہر الخلیل سے گرفتار کیا گیا۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے نامہ نگار کےمطابق اتوار کو علی الصباح اسرائیلی فوج نے غرب اردن کے جنوبی شہر بیت لحم سے پانچ فلسطینیوں کو حراست میں لینے کے بعد نامعلوم مقام پر منتقل کردیا۔
مرکز کے نامہ نگار نے بتایا کہ فلسطینی شہریوں کی گرفتاریاں بیت لحم کے نواحی علاقے حوسان سے عمل میں لائی گئیں۔ ان کی شناخت محمد مومن خلف، اس کا چچا زاد محمد مامون خلف اور ابراہیم عصام حمامرہ کے ناموں سے کی گئی ہے۔
حوسان قصبے میں اسرائیلی فوج نے فلسطینی شہریوں کی گرفتاری سے قبل قصبے کا محاصرہ کیا اور گھر گھر تلاشی کا سلسلہ شروع کردیا۔ تلاشی کے دوران فلسطینی شہریوں کی گاڑیوں کی بھی تلاشی لی گئی۔ گھروں میں گھس کر بچوں اور خواتین کو زدو کوب کیا گیا اور تلاشی کی آڑ میں قیمتی سامان اور نقدی وزیورات کی لوٹ مار کی۔
مشرقی بیت لحم سے خالد العبیات اور تقوع سے فادی البو نامی نوجوانوں کو حراست میں لیا گیا۔
بیت لحم سے حراست میں لیے گئے ایک شہری کی شناخت 27 سالہ اسید الوردیان کے نام سے کی گئی ہے۔
اسرائیلی فوج نے غرب اردن میں تلاشی کے دوران تین 21 سالہ مناف احمد ابو فرحہ، 32 سالہ طارق خلیل شعبان اور 21 سالہ رامی ہشام نادر ابو فرحہ کو حراست میں لے کرنامعلوم مقام پر منتقل کردیا۔