قابض اسرائیلی فوج نے مغربی کنارے کے شہر البریح کے شمال مشرق میں یہودی آباد کاروں کے مکانات پر پتھراو کی پاداش میں دو فلسطینی نوجوانوں کو گذشتہ روز گرفتار کر لیا ۔
0404 نامی عبرانی ویب سائٹ کے دعوی کے مطابق فلسطینی نوجوانوں نے ‘بیت ایل’ یہودی بستی میں مقیم اسرائیلی آبادکاروں کے گھروں کو نشانہ بنایا۔ واضح رہے کہ یہ مکانات البریح شہر کے شمال مشرق میں واقع فلسطینیوں کی اراضی چھین کر تعمیر کئے گئے تھے۔
ویب پورٹل کے مطابق قابض فوج نے یہودی آبادی میں لگائے خفیہ کیمروں کی مدد سے فلسطینی نوجوانوں کو گرفتار کیا۔ اس یہودی بستی میں پتھراو کا الزام عاید کیا گیا ہے۔ اس واقعہ میں کسی آباد کارکو نقصان نہیں پہنچا۔
درایں اثنا اسرائیلی فوج نے ایک بیان میں تصدیق کی ہے انہوں نے گذشتہ روزبیت لحم کے علاقے سے عائدہ مہاجر کیمپ سے تعلق رکھنے والے تیرہ سالہ فلسطینی لڑکے کو گرفتار کیا ہے۔ اس نوجوان پر الزام تھا کہ اس نے ریچل کوری کے مقبرہ کو نقصان پہنچایا۔
ریچل کوری فلسطین نواز انٹرنیشنل سالیڈریٹی گروپ سے تعلق رکھنے والی امریکی دوشیزہ تھیں۔ دوسری فلسطینی انتفاضہ کے دوران انہیں رفح کے علاقے میں فلسطینیوں کے گھر منہدم کرنے والے اسرائیلی بلڈوزر نے سولہ مارچ دو ہزار تیرہ کو کچل دیا تھا۔
بیان کے مطابق گرفتار لڑکے کو مشروط رہائی دے دی جائے گی تاہم بعد میں اس کے خلاف باقاعدہ فرد جرم عائد کی جائے گی۔