فلسطین کے مقبوضہ بیت المقدس میں صہیونی ریاست کے قائم کردہ نام نہاد بلدیہ نے شہر کے مشرقی قصبے العیساویہ میں ایک مقامی فلسطینی شہری فراس محمود سے اس کا مکان زبردستی مسمار کردایا۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق العیساویہ فالو اپ کمیٹی کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان میں بتایا گیا ہے کہ گذشتہ روز قابض صہیونی بلدیہ کے حکام نے پولیس اہلکاروں کے ہمراہ العیساویہ میں فراس محمود نامی شہری کے مکان کا محاصرہ کیا اور اہل خانہ کو گھر سے باہر نکالنے کے بعد انہیں کہا گیا کہ وہ اپنے ہاتھوں سے مکان مسمار کریں ورنہ مکان مسمار نہ کرنے پرانہیں بھاری جرمانہ کیا جائے گا۔
اس موقع پر قابض انتظامیہ ایک نام نہاد نوٹس دکھایا اور کہا کہ فراس محمود کا مکان جو کہ 120 مربع میٹر پربنا ہے بلدیہ کی اجازت کے بغیر کیا گیا ہے۔ اس لیے اسے فوری طور پر مسمار کیا جائے۔ اسرائیلی پولیس کے دھونس کے بعد فلسطینی شہری کو بھاری جرمانے سے بچنے کے لیے اپنے ہاتھوں سے اپنا مکان مسمار کردیا۔ اس مکان میں وہ اپنے تین بچوں اور اہلیہ کے ساتھ طویل عرصے سے رہتے چلے آ رہے تھے۔
مقامی شہریوں کا کہنا ہے کہ فراس محمود نے ایک سال قبل اپنا مکان دوبارہ تعمیر کیا تھا مگر اسرائیلی انتظامیہ مسلسل اس کے تعاقب میں تھی اور اسے مکان مسمار کرانے کا بار بار نوٹس دینے کی کوشش کی گئی تھی۔
اسرائیلی فوج کی طرف سے دھمکی دی گئی تھی کہ اگر فراس محمود نے اپنا مکان خود مسمار نہ کیا گیا تو اسے 80 ہزار شیکل جرمانہ کیا جائے گا۔