فلسطین کے مقبوضہ مغربی کنارے کے مختلف شہروں میں قابض صہیونی فوج نے آج منگل کے روز اسلامی تحریک مزاحمت ’حماس‘ کے رہ نماؤں اور کارکنان کے خلاف وحشیانہ کریک ڈاؤن شروع کیا ہے جس میں کم سے کم سات افراد کو حراست میں لیا گیا ہے۔ حراست میں لیے گئے شہریوں میں حماس رہ نما نزیہ ابو عون بھی شامل ہیں۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق مقبوضہ مغربی کنارے کے شمالی شہر جنین میں جبع قصبے میں تلاشی کی کارروائیوں کے دوران حماس کے سات کارکنوں کو حراست میں لے لیا۔ ان میں حماس رہ نما نزیہ ابو عون بھی شامل ہیں۔
مقامی ذرائع نے مرکزاطلاعات فلسطین کے نامہ نگار کو بتایا کہ صہیونی فوج نے جبع میں حماس کے رہ نماؤں اور کارکنوں کے خلاف وحشیانہ کریک ڈاؤن کیا۔ اس دوران قابض فوج نے حماس رہ نما اور سابق اسیر نزیہ ابو عون کوسمیت کم سے کم سات ارکان کو حراست میں لے لیا گیا۔ خیال رہے کہ نزیہ ابو عون18 سال تک صہیونی ریاست کی جیلوں میں قید رہ چکے ہیں۔
صہیونی فوجیوں نے جبع میں شہید فلسطینی سعید وجیہ ابو عون کے گھر پر بھی چھاپے مارے اور گھر میں توڑ پھوڑ کے ساتھ ساتھ اہل خانہ کو زدو کوب کیا گیا۔
صہیونی فوج کی کارروائیوں میں جنین سے عماد کنعان۔ احمد نمر ملایشہ، محمد ملایشہ، اشرف حسن ملایشہ، محمد شنار، رضوان فشافشہ، باسم غنام اور زیاد علاونہ کو حراست حراست میں لے لیا گیا۔
قابض فوجیوں نے فلسطین کے مقبوضہ مغربی کنارے کے جنوبی شہر الخلیل میں سعیر اور العدیسہ کےمقامات پر بھی چھاپے مارے۔
عینی شاہدین نے بتایا کہ قابض فوجیوں نے الخلیل میں تلاشی کی آڑ میں شہریوں کے گھروں میں گھس کر توڑپھوڑ کی۔ الخلیل میں بیت امر کے مقام سے دو سگے بھائیوں یوسف اور قصی خلیل ابو ھاشم کو حراست میں لینے کے بعد نامعلوم مقام پر منتقل کردیا۔
نابلس میں حوارہ اور بورین قصبوں میں اسرائیلی فوج نے چھاپے مارے اور شہریوں کی تلاشی کے لیے جگہ جگہ ناکے لگا کر ان کی شناخت پریڈ کی گئی۔
قابض فوج نے رام اللہ، طولکرم اور غرب اردن کے دوسرے شہروں میں بھی گھر گھر تلاشی کے دوران متعدد شہریوں کو حراست میں لے لیا۔