فلسطین کے مقبوضہ مغربی کنارے کے وسطی شہر رام اللہ میں ’بیت ایل‘ یہودی کالونی کے قریب ایک فلسطینی نوجوان کے فدائی حملے میں تین اسرائیلی فوجی زخمی ہو گئے جب کہ جوابی کارروائی میں حملہ آور بھی شہید ہو گیا۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق سوموار کی شام شمالی رام اللہ میں بیت ایل یہودی کالونی ک قریب فلسطینی نوجوان نے اسرائیلی فوجیوں کی ایک پارٹی پر فائرنگ کی، جس کے نتیجے میں تین فوجی زخمی ہو گئے۔ قابض فوج نے جوابی فائرنگ کی، جس کے نتیجے میں فلسطینی شہری زخمی ہوا جو بعد ازاں زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ گیا۔
اسرائیل کے عبرانی ٹی وی 10 نے اپنی رپورٹ میں بتایا ہے کہ فلسطینی نوجوان کی فائرنگ سے زخمی ہونے والے تینوں فوجیوں کو بیت المقدس کے’عین کارم‘ اسپتال منتقل کر دیا گیا ہے جہاں ان میں سے ایک کی حالت تشویشناک بیان کی جاتی ہے۔ دو فوجیوں کو درمیانے درکے کے زخم آئے ہیں۔
فلسطینی ذرائع کے مطابق بیت ایل کے مقام پر فدائی حملے کے دوران شہید ہونے والے فلسطینی نوجوان کی شناخت محمد عبدالخالق ترکمان کے نام سے کی گئی ہے۔ اس کا تعلق جنین شہر کے نواحی علاقے قباطیہ سے بتایا جاتا ہے۔ ذرائع کے مطابق حملہ آور فلسطینی پولیس کا سپاہی ہے۔
عبرانی نیوز ویب پورٹل ’0404‘ کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ بیت ایل فوجی چوکی پر اسرائیلی فوجیوں پر فائرنگ کرنے والا فلسطینی اتھارٹی کے سیکیورٹی اداروں کا اہلکار ہے۔
خیال رہے کہ گذشتہ برس یکم اکتوبر کے بعد شروع ہونے والی تحریک انتفاضہ کے دوران اب تک 263 فلسطینی جام شہادت نوش کر چکے ہیں جب کہ فلسطینیوں کی فدائی کارروائیوں میں 42 صہیونی ہلاک اور 680 زخمی ہوئے ہیں۔
درایں اثناء اسلامی تحریک مزاحمت ’حماس‘ اور اسلامی جہاد نے رام اللہ میں فدائی حملے کی تحسین کی ہے اور کہا ہے کہ یہ فدائی حملہ صہیونی ریاست کے جرائم پر فلسطینیوں کا فطری ردعمل ہے۔ حماس نےفلسطینی شہریوں پر زور دیا ہے کہ وہ صہیونی ریاست کے جرائم کے خلاف مسلح مزاحمت کا سلسلہ جاری رکھیں۔