اسرائیلی خفیہ ادارے’’شاباک‘‘ نے مقبوضہ فلسطین کے جنوبی شہر الناصرہ کے قریب ایک شادی ہال میں بم دھماکوں اور اسرائیلی فوجیوں کے اغواء کی منصوبہ بندی کے الزام میں متعدد فلسطینی شہریوں کو حراست میں لینے کا دعویٰ کیا ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق اسرائیلی خفیہ ادارے کی جانب سے جاری کردہ ایک بیان میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ پولیس نے فلسطینی مزاحمتی تنظیم اسلامی جہاد سے وابستہ ایک خفیہ سیل کو پکڑا ہے جس کے ارکان جنوبی فلسطین میں واقع ایک شادی ہال میں دھماکوں کی منصوبہ بندی کے ساتھ ساتھ اسرائیلی فوجیوں کے اغواء کی منصوبہ بندی کررہے تھے۔
عبرانی ریڈیو کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ فوج نے گرفتار فلسطینیوں سے تفتیش شروع کی ہے۔ اگر انہیں گرفتار نہ کیا جاتا تو وہ بڑے پیمانے پر تباہی مچاتے۔ فلسطینی مزاحمت کار اسرائیلی فوجیوں کو اغواء کرنے اور ان کے بدلے میں فلسطینی قیدیوں کی رہائی کی منصوبہ بندی بھی کررہے تھے۔
شاباک کی رپورٹ میں کہا گیاہے کہ چار فلسطینیوں پر مشتمل سیل کی قیادت غزہ کی پٹی سے تعلق رکھنے والے محمود یوسف حسین ابو طہ نامی فلسطینی کمانڈر کررہے تھے۔ چاروں فلسطینیوں کے خلاف بئر سبع کی مرکزی عدالت میں فرد جرم پیش کردی گئی ہے۔
عبرانی ٹی وی رپورٹ میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ گرفتار فلسطینی شہری محمود ابو طہ تاجر کے روپ میں مقبوضہ فلسطین داخل ہوا جہاں سیکیورٹی ادارے اس کی مسلسل ریکی کرتے رہے۔ خفیہ سیل میں شامل دوسرے فلسطینی مزاحمت کاروں میں 40 سالہ ھانی مسعود ابو عمرہ،39 سالہ احمد تیسیر ابو طہ اور شفیق حمد ابو طہ شامل ہیں۔ شفیق ابو طہ اسی شادی ہال میں ملازمت کرتا ہے۔ اس کی مدد سے یہ کارروائی انجام دی جانا تھی۔
صہیونی خفیہ ادارے کا دعویٰ ہے کہ فلسطینی خفیہ سیل نے جنوبی فلسطین میں ایک مکان بھاری معاوضے پر کرائے پرحاصل کررکھا تھا۔ فوج نے مالک مکان کو بھی گرفتار کرلیا ہے۔