فلسطین کے مقبوضہ مغربی کنارے کے مختلف شہروں میں جمعرات کے روز اسرائیلی فوج کی جانب سے گھر گھر تلاشی کی کارروائیوں کےنتیجے میں کم سے کم سولہ فلسطینی شہریوں کو حراست میں لینے کے بعد تفتیش کے لیے نامعلوم مقامات پر منتقل کردیا گیا ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق اسرائیلی فوج کی جانب سے جاری کردہ ایک بیان میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ گرفتار کیے گئے 9 فلسطینی فوج اور یہودی آباد کاروں پر حملوں میں سیکیورٹی اداروں کو مطلوب تھے۔ گرفتار کیے جانے والے فلسطینیوں پر یہودی آباد کاروں پر سنگ باری اور دیگر الزامات عاید کیے گئے ہیں۔
اسرائیلی فوج کی جانب سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ رام اللہ کے شمال مغربی قصبے دیر ابو مشعل میں تلاشی کے دوران متعدد فلسطینیوں کو حراست میں لیا گیا۔ پانچ فلسطینیوں کو بیت لحم میں نحالین اور تین کو الخلیل شہر کے شمال مغربی علاقے اذنا سے گرفتار کیا گیا۔
عبرانی نیوز ویب پورٹل 0404 کی رپورٹ کے مطابق غرب اردن سے گرفتار کیے گئے ایک فلسطینی کے قبضے سے ایک لاکھ شیکل رقم بھی برآمد ہوئی ہے جسے مبینہ طور پر اسرائیلی فوج کے خلاف مزاحمتی کارروائیوں کے لیے استعمال کیا جانا تھا۔
ویب پورٹل کے مطابق یہ رقم جنوبی نابلس میں زعترہ چیک پوسٹ سے گذرتے ہوئے ایک فلسطینی سے برآمد کی گئی۔ ذرائع کے مطابق گرفتار شخص کا تعلق اسلامی تحریک مزاحمت ’حماس‘ سے ہے اور یہ رقم اسرائیل کے خلاف مزاحمتی کارروائیوں کے لیے استعمال کی جا رہی تھی۔
ادھر بیت القدس میں سرائیلی فوج نے تلاشی کی کارروائیوں کے دوران 6 فلسطینیوں کو حراست میں لے لیا۔ پانچ فلسطینیوں کی گرفتاری پرانے بیت المقدس سے عمل میں لائی گئی۔ ان کی شناخت ولید تفاحہ، محمد تفاحہ، انس تفاحہ، حمزہ حجازی اور جہاد قوس کے ناموں سے کی گئی ہے۔