فلسطین کے مقبوضہ مغربی کنارے کے شمالی شہر نابلس میں فلسطینی آبادی نے رام اللہ اتھارٹی کے سیکیورٹی اداروں کی غنڈہ گردی کے خلاف بہ طور احتجاج شٹر ڈاؤن اور پہیہ جام ہڑتال کررکھی ہے۔ ہڑتال کے دوران تمام کاروباری مراکز بند اور سڑکوں پر ٹریفک نہ ہونے کے برابر ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق نابلس میں ہمہ گیر ہڑتال عباس ملیشیا کے وحشیانہ تشدد کے نتیجے میں جاں بحق ہونے والے ایک شہری احمد حلاوہ ابو العزکے قتل کے خلاف احتجاج ہے۔
خیال رہے کہ عباس ملیشیا نے کل منگل کو فلسطینی شہری حلاوہ ابو العز کو گرفتار کرنے کے بعد ہولناک تشدد کا نشانہ بنایا جس کے نتیجے میں وہ جاں بحق ہوگئے تھے۔ ابو العز کے ماورائے عدالت قتل کے بعد غرب اردن میں لوگ فلسطینی اتھارٹی کے خلاف نعرے لگاتے سڑکوں پر نکل آئے تھے۔ کل منگل کو بھی فلسطینی پولیس اور شہریوں کےدرمیان دن بھر تصادم جاری رہا۔ اس دوران عباس ملیشیا کے پرتشدد حربوں کے استعمال سے متعدد فلسطینی شہری زخمی بھی ہوئے ہیں۔
مقامی تاجر برادری اور سماجی تنظیموں نے آج بدھ کو عباس ملیشیا کی غنڈہ گردی کے خلاف شٹر ڈاؤن اور پہیہ جام ہڑتال کا اعلان کیا تھا۔
عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ نابلس میں آج تمام کاروباری ادارے، اسکول اور دیگر مراکز بند ہیں۔ سڑکیں سنسان ہیں۔ تاہم بعض مقامات پر فلسطینی شہریوں اور عباس ملیشیا کے درمیان تصادم کی اطلاعات ہیں۔ شہریوں کی جانب سے حلاوہ کے قتل کے خلاف احتجاج کا سلسلہ جاری ہے۔
ادھررات گئے فلسطینی اتھارٹی کی پولیس اور نامعلوم مسلح افراد کے درمیان فائرنگ کے تبادلے کے نتیجے میں پرانے شہر میں عصمت جمعہ نامی ایک فلسطینی نوجوان گولی لگنے سے زخمی ہوگیا۔ عصمت جمعہ کی ٹانگ میں گولی لگی ہے۔
خیال رہے کہ نابلس شہر گذشتہ ایک ہفتے سے فلسطینی اتھارٹی کی غنڈہ گردی کا شکار ہے۔ گذشتہ ہفتے نامعلوم افراد کی فائرنگ سے دو فلسطینی پولیس اہلکار ہلال ہوگئے تھے۔ بعد ازاں عباس ملیشیا نے دو فلسطینی نواجوں کو حملہ آور قرار دے کر قتل کرڈالا تھا۔ گذشتہ روز ایک اور فلسطینی شہری کو گھر سے اٹھا کر جنید نامی حراستی مرکز میں لایا گیا جہاں اس پر تشدد کرکے اسے قتل کردیا گیا۔