ہفتے کی شام فلسطینی اتھارٹی کی پولیس کے حملے میں جاں بحق ہونے والے ایک مقامی فلسطینی شہری کی نماز جنازہ کے جلوس پرعباس ملیشیا نے حملہ کردیا جس کے نتیجے میں متعدد افراد زخمی ہوئے ہیں۔ ادھر عباس ملیشیا کے اہلکاروں نے نابلس شہر میں رات گئے کرفیو لگا دیا جس کے نتیجے میں شہر میں آج دن کو بھی نظام زندگی بری طرح مفلوج رہا ہے۔
عینی شاہدین نے مرکزاطلاعات کو بتایا کہ عباس ملیشیا کے اہلکاروں نے مقتول فارس حلاوہ کی نماز جنازہ کے جلوس پرحملہ کردیا۔ نماز جنازہ میں شریک متعدد افراد زخمی ہوئے ہیں۔ بعد ازاں عباس ملیشیا نے نابلس میں کرفیو لگا دیا اور شہریوں کی گھروں سے نکلنے پرپابندی عاید کردی گئی تھی۔
خیال رہے کہ گذشتہ روز عباس ملیشیا نے ایک کارروائی کےدوران فارس حلاوہ نامی ایک فلسطینی نوجوان کو نابلس شہر میں گولیاں مارکر قتل کر دیا تھا۔ عباس ملیشیا کا کہنا ہے فارس حلاوہ ان اشتہاری ملزمان میں سے ایک ہے جنہوں نے چند روز قبل فائرنگ کرکے دو پولیس اہلکاروں کو ہلاک کردیا تھا۔
عینی شاہدین نے بتایا کہ عباس ملیشیا کے اہلکاروں کی 20 گشتی پارٹیوں نے وسطی نابلس میں شہداء چوک کا گھیراؤ کرنے کے بعد وہاں پر نماز جنازہ کا اہتمام کرنے والے فلسطینیوں پر تشدد کیا۔ شہریوں کو پیدل چلنے اور گاڑیوں کی اس علاقے میں داخلے پرپابندی عاید کردی گئی، عباس ملیشیا کی پابندیوں کےباوجود مقتول فارس کی نماز جنازہ میں بڑی تعداد میں شریوں نے شرکت کی۔
عینی شاہدین نے بتایا کہ رات گئے عباس ملیشیا کے اہلکار حارہ القریون اور پرانے نابلس شہر میں فلسطینیوں کےگھروں پر آنسوگیس کے گولے فائر کرتے رہے۔
خیال رہے کہ حال ہی میں نابلس میں مشتبہ مسلح حملہ آوروں نےفلسطینی اتھارٹی کے دو سیکیورٹی اہلکار قتل کردیے تھے جس کے بعد عباس ملیشیا نے مشتبہ افراد کے خلاف کریک ڈاؤن شروع کیا تھا۔ مشتبہ حملہ آوروں کی تلاش کے لیے گھر گھر چھاپہ مار کارروائیوں پر مقامی شہریوں نے سخت غم وغصے کا اظہار کیا ہے۔