فلسطین کے مقبوضہ مغربی کنارے کے شمالی شہر نابلس میں حوارہ کے مقام پر گذشتہ روز یہودی آباد کاروں پر فلسطینیوں کی سنگ باری اور پٹرول بم حملوں کے بعد قابض فوج نے قصبے میں کرفیو لگا دیا۔
عبرانی نیوز ویب پورٹل ’’0404‘‘ نے اپنی رپورٹ میں بتایا ہے کہ گذشتہ روز حوارہ کے مقام پر نقاب پوش فلسطینی نوجوانوں نے یہودی آباد کاروں کی گاڑیوں پر پتھراؤ کیا، جس کے نتیجے میں متعدد یہودی زخمی ہو گئے جب کہ یہودی آباد کاروں کی گاڑیوں کے شیشے بھی ٹوٹ گئے۔
حوارہ قصبے کے مقامی میئر ناصر حواری نے مرکزاطلاعات فلسطین سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ یہودی فوجیوں نے حوارہ کے تمام داخلی اور خارجی راستے بند کر دیے اور شہریوں کے گھروں سے باہر نکلنے پر پابندی عاید کر دی تھی۔ اسرائیلی فوج کی جانب سے کرفیو کا سلسلہ رات گئے تک جاری رہا۔ اسرائیلی فوجیوں نے افطاری کےاوقات میں شہریوں کے گھروں پر چھاپے مارے اور خواتین اور بچوں کو زدو کوب کرنے کے ساتھ ساتھ متعدد افراد کو وحشیانہ تشدد کا نشانہ بنایا۔
عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ حوارہ میں یہودی آباد کاروں پر سنگ باری کے بعد فوج کی بھای نفری حوارہ چوک اور آس پاس کے علاقوں میں پہنچ گئی اور انہوں نے فلسطینی شہریوں کی نقل وحرکت پرمکمل پابندی عاید کرتی تھی۔ قصبے کی ناکہ بندی کے بعد قابض فوج نے شہریوں کے گھروں سے باہرنکلنے پرپاپندی عاید کردی تھی، جس کے نتیجے میں روزہ داروں کو شدید دشواری کا سامنا کرنا پڑا ہے۔