غزہ جنگ کے دوران 21 ہزار فلسطینی بچے لاپتا
پیر-24-جون-2024
سات اکتوبر سے جاری اسرائیلی بمباری میں غزہ کے 21 ہزار سے زیادہ بچے لاپتا ہیں، جو یا تو ملبے تلے دبے ہیں یا خاندانوں سے بچھڑ گئے ہیں یا پھر انہیں گرفتار کر لیا گیا ہے۔
پیر-24-جون-2024
سات اکتوبر سے جاری اسرائیلی بمباری میں غزہ کے 21 ہزار سے زیادہ بچے لاپتا ہیں، جو یا تو ملبے تلے دبے ہیں یا خاندانوں سے بچھڑ گئے ہیں یا پھر انہیں گرفتار کر لیا گیا ہے۔
پیر-24-جون-2024
اقوام متحدہ کی فلسطینیوں کی امداد کے لیے قائم ادارے ' اونروا' کے سربراہ فلپ لازا رینی نے پیر کے روز خبر دار کیا ہے کہ غزہ میں میں لاقانونیت پھیل رہی ہے ۔ اس وجہ سے وسیع پیمانے پر لوٹ مار اور سمگلنگ کی کھلی جھٹی کا ماحول ہے۔
اتوار-12-مئی-2024
غزہ کی پٹی پر امریکی حمایت یافتہ اسرائیلی نسل کشی کی جنگ اتوار کو 219 ویں دن میں داخل ہو گئی۔ غزہ پر فضائی اور توپ خانے کے حملے جاری ہیں اور مختلف علاقوں کو نشانہ بنایا گیا۔ خاص طور پر رفح میں عام شہریوں کے قتل عام میں اضافہ دیکھنے میں آیا۔
اتوار-12-مئی-2024
وزارتِ صحت نے اتوار کو بتایا کہ غزہ پر اسرائیلی جارحیت کے سات ماہ سے زیادہ عرصے میں کم از کم 35034 فلسطینی شہید ہو چکے ہیں۔
منگل-16-اپریل-2024
پاکستان اور سعودی عرب نے غزہ میں فوری جنگ بندی کا مطالبہ کردیا۔
اتوار-7-اپریل-2024
فلسطینی تحرک حماس کے عسکری بازو القسام بریگیڈز نے غزہ کی پٹی کے جنوبی علاقوں میں کارروائیاں کر کے متعدد اسرائیلی فوجیوں کو ہلاک کر دیا ہے۔ اسرائیلی فوج نے خود اپنے فوجیوں کے ہلاک ہونے کی تصدیق کی ہے۔
پیر-19-فروری-2024
غزہ میں اسرائیلی جنگ طول پکڑتی گئی اور اسرائیلی معیشت تاریخ میں پہلی بار تیزی سے سکڑتی گئی۔ اسرائیل کی معیشت کی یہ گراوٹ کسی اور وجہ سے نہیں صرف اسرائیلی جنگ کی وجہ سے ہے جو اس نے سات اکتوبر سے غزہ میں فلسطینیوں کے خلاف شروع کر رکھی ہے۔
پیر-19-فروری-2024
قابض صیہونی افواج نے مسلسل 136 ویں روز بھی غزہ کی پٹی میں نسل کشی کے جرم کا ارتکاب کرتے ہوئے فضائی حملے، توپ خانے کی گولہ باری اور فائر بیلٹ کے درجنوں واقعات میں شہریوں کا خونی قتل عام کیا۔
منگل-23-جنوری-2024
اسرائیل کو غزہ میں جنگ کے دوران مزید تین فوجیوں کی ہلاکت کا سامنا کرنا پڑا ہے۔
منگل-23-جنوری-2024
اسرائیل فوج کے ترجمان دانیال ہاگری نے منگل کو کہا ہے کہ غزہ میں شدید لڑائی کے دوران ایک ہی دن میں 21 اسرائیلی فوجی مارے گئے۔ یہ سات اکتوبر 2023 کے بعد سے ایک دن میں اسرائیلی فوج کا سب سے بڑا نقصان ہے۔