جمعه 15/نوامبر/2024

قیدیوں پر تشدد

اسرائیلی جیلوں میں قیدیوں کو بھوکا پیاسا مارا جاتا ہے: ڈاکٹرابوسلمیہ

غزہ میں قائم الشفاء میڈیکل کمپلیکس کے ڈائریکٹر ڈاکٹر محمد ابو سلمیہ نے آج سوموار کی صبح اسرائیلی جیلوں میں رہائی کے بعد کہا کہ اسرائیلی جیلوں میں قیدیوں کی حالت انتہائی افسوسناک اور ناگفتہ بہ ہے۔ قیدیوں کو تشدد کا نشانہ بنانے کے ساتھ ساتھ انہیں بھوکا اور پیاسا رکھا جاتا ہے۔

اسرائیلی وزیر کا فلسطینی قیدیوں کو سرمیں گولی مار کرقتل کرنے کا مطالبہ

نام نہاد اسرائیلی ریاست کے کے قومی سلامتی کے انتہا پسند وزیر’ایتمار بین گویر‘ نے فلسطینی قیدیوں کو مزید کھانا دینے کے بجائے سر میں گولی مار کر موت کے گھاٹ اتارنے کا مطالبہ کیا ہے۔ انہوں نے اس سے قبل جیلوں میں قیدیوں کی مزید گنجائش پیدا کرنے کے لیے پہلے موجود قیدیوں کو سزائےموت دینے کا مطالبہ کیا تھا۔

الٹے لٹکائے جانے فلسطینی قیدی اسرائیلی عقوبت خانے میں شہید

غزہ کی پٹی سے تعلق رکھنے والے ایک فلسطینی جسے ہی حال ہی میں ’سدی تیمان‘ نامی ایک بدنام زمانہ عقوبت خانے سے رہاکیا گیا تھا نے حراستی کیمپ میں قیدیوں پر بدترین تشدد اور اذیتیں دے کرانہیں شہید کیے جانےکےدلخراش واقعات کا انکشاف کیا ہے۔غزہ کی پٹی سے تعلق رکھنے والے ایک فلسطینی جسے ہی حال ہی میں ’سدی تیمان‘ نامی ایک بدنام زمانہ عقوبت خانے سے رہاکیا گیا تھا نے حراستی کیمپ میں قیدیوں پر بدترین تشدد اور اذیتیں دے کرانہیں شہید کیے جانےکےدلخراش واقعات کا انکشاف کیا ہے۔

غزہ سے جبری اغواء کیے گئے 36 فلسطینی تشدد کے نتیجے میں شہید

غزہ کی پٹی میں قیدیوں اور سابق اسیران کی وزارت نےکہا ہے کہ نسل کشی کی جنگ کے دوران اسرائیلی قابض ریاست کی جیلوں میں قید شہداء کی تعداد بڑھ کر 54 ہو گئی جن میں غزہ سے تعلق رکھنے والے 36 فلسطینی بھی شامل ہیں جنہیں بدترین تشدد کرکے شہید کیا گیا۔

بدترین تشدد کا شکار33 فلسطینی اسرائیلی عقوبت خانوں سے رہا

جمعرات کی صبح قابض فوج نے غزہ کی پٹی سےتعلق رکھنے والے 33 فلسطینی اسیران کو رہا کیا۔ یہ فلسطینی انتہائی ناگفتہ بہ حالت میں شمالی غزہ پہنچے جہاں انہیں شہداء الاقصیٰ منتقل کیا گیا۔ انہیں دوران حراست تشدد کا نشانہ بنایا گیا ہے۔ ان میں سے بعض شدید زخمی ہیں۔ زخمی ہونے کے باوجود ان فلسطینیوں کو سیکڑوں میٹر گرمی میں پیدل چلنے پرمجبور کیا گیا۔

اسرائیلی جلادوں کا تشدد، سینیر فلسطینی ڈاکٹرایاد الرنتیسی شہید

اسرائیلی ریاست کے ذرائع ابلاغ نے ایک افسوسناک خبر دی ہے جس میں بتایا گیا ہے کہ غزہ کی پٹی سے جبری اغواء کیے گئے سینیر فلسطینی ڈاکٹر ایاد الرنتیسی کوایک فوجی حراستی مرکز میں تشدد کرکے شہید کردیا گیا ہے۔

’اسرائیلی جیلوں میں فلسطینی قیدیوں کوقصدا بھوکا پیاسا رکھاجاتا ہے‘

فلسطینی قانون ساز کونسل کے اسپیکر عزیز دویک نے کہا ہے کہ وہ اور باقی فلسطینی قیدی قابض اسرائیل کی جیلوں میں انتہائی سخت حالات میں زندگی گزارنے پرمجبور تھے مگر اس کے باوجود تمام قیدیوں کے حوصلے بلند تھے۔

ہڈیوں کے ڈھانچے بنے 50 فلسطینی قیدی اسرائیلی حراست سے رہا

قابض اسرائیلی حکام نے منگل کے روز غزہ کی پٹی سےتعلق رکھنے والے متعدد فلسطینی قیدیوں کو شمالی غزہ کی پٹی میں ایک فوجی چوکی کے ذریعے رہا کیا اور وہ انتہائی تشویشناک حالت میں ایسے نکلے جیسے وہ ہڈیوں کے ڈھانچے ہوں۔

اسرائیل حراست میں شہید کیے فلسطینیوں کی تعداد چھپا رہا ہے:اسیران کلب

فلسطینی کلب برائے امور اسیران نے خبردار کیا ہے کہ اسرائیلی قابض فوج عقوبت خانوں اور جیلوں میں قید غزہ کے اسیران میں سے شہداء کی تعداد میں وقت کے ساتھ اضافہ ہونے کا خدشہ ہے۔ کلب کا کہنا ہے کہ غزہ سے جبری طور پر اغوا کیے گئے ہزاروں فلسطینیوں کے بارے میں کسی قسم کی معلومات موجود نہیں۔ ان کے بارے میں جو معلومات سامنے آئی ہیں وہ ان پر ہولناک تشدد اور اذیتوں سے قیدیوں کی شہادتوں کی ہیں۔اس سے لگتا ہے کہ صہیونی غاصب فوج غزہ سے جبری اغواء کیے گئے فلسطینیوں کی تعداد ان میں سے دوران حراست تشدد سے شہید ہونے والوں کی تعداد کے بارے میں معلومات کو چھپا رہا ہے۔

غزہ سے جبری اغواء کیے گئے فلسطینیوں پر تشدد کے42 مکروہ حربے

اسرائیلی جیلوں اور حراستی مراکز سے رہائی پانے والے غزہ کے فلسطینی اسیران کی 100 شہادتوں کی بنیاد پر یورو میڈ ہیومن رائٹس نے غزہ کے اسیران کے ساتھ تشدد اور غیر انسانی اور توہین آمیز سلوک کی 42 اقسام کی نشاندہی کی ہے۔ یہ ہتھکنڈے صہیونی جلادوں کی طرف سے نہتے فلسطینیوں کی گرفتاری کےبعد انہیں اذیتیں دینے کے استعمال کیے جاتے ہیں۔