جمعه 24/ژانویه/2025

بدترین تشدد کا شکار33 فلسطینی اسرائیلی عقوبت خانوں سے رہا

جمعرات 20-جون-2024

جمعرات کی صبح قابض فوجنے غزہ کی پٹی سےتعلق رکھنے والے 33 فلسطینی اسیران کو رہا کیا۔ یہ فلسطینیانتہائی ناگفتہ بہ حالت میں شمالی غزہ پہنچے جہاں انہیں شہداء الاقصیٰ منتقل کیاگیا۔ انہیں دوران حراست تشدد کا نشانہ بنایا گیا ہے۔ ان میں سے بعض شدید زخمی ہیں۔زخمی ہونے کے باوجود ان فلسطینیوں کو سیکڑوں میٹر گرمی میں پیدل چلنے پرمجبور کیاگیا۔

مقامی ذرائع نے اطلاع دیہے کہ رہا ہونے والے قیدی دیر البلح کے مشرق میں اس وقت پہنچے جب انہیں قابض افواجکی جانب سے کسوفیم فوجی کیمپ کے قریب چھوڑنے کے بعد سینکڑوں میٹر پیدل چلایا گیا۔

غزہ کی پٹی میں تمام گذرگاہوںکی بندش کی وجہ سے اسرائیلی قابض فوج نے رہائی پانے والے قیدیوں کو غزہ کی سرحدیباڑ سے اندر پیل چلنے پرمجبور کیا گیا۔

قابض فوج نے رفح پر حملےکے بعد مشرقی دیر البلح یا شمالی غزہ کی پٹی سے تعلق رکھنے والے قیدیوں کو رہا کیاہے۔

دیر البلح میں شہداءالاقصیہسپتال کے طبی ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ 4 قیدی آج صبح ہسپتال پہنچے۔ ان میں سے ایکشمالی غزہ کی پٹی سے تعلق رکھنے والا ٹریلر ڈرائیور تھا۔ دوسرا نفسیاتی عارضے میںمبتلا تھا، جب کہ کچھ قیدیوں کو دوسرے ہسپتالوں میں منتقل کر دیا گیا۔

رہا ہونے والے قیدیوں میںالنجار خاندان کا ایک نوجوان بھی شامل ہے، جو مغربی کنارے میں کام کرتا تھا اورجنگ کے دوران وہیں گرفتار ہوا تھا۔

بعض فلسطینیوں کے پاؤںمیں  مسلسل بیڑیاں پہنائے جانے کی وجہ سےگہرے زخم تھے جو خراب ہوگئے تھے۔

قیدیوں نے بتایا کہدوران حراست انہیں بدترین جسمانی تشدد کا نشانہ بنایا۔

مختصر لنک:

کاپی