اسرائیلی جیل میں قید فلسطینی خاتون رہ نما پر تشدد، جان کو خطرہ لاحق
جمعہ-15-نومبر-2024
خالدہ جرار
جمعہ-15-نومبر-2024
خالدہ جرار
اتوار-10-نومبر-2024
قابض اسرائیلی فوج نےغزہ کی پٹی سے تین قیدیوں کو اس کے حراستی مراکز سے رہائی کے فوراً بعد قتل کردیا۔
ہفتہ-9-نومبر-2024
آج ہفتہ کے روز قابض اسرائیلی حکام نے غزہ کی پٹی سے تعلق رکھنے والے 20 قیدیوں کو رہا کر دیا۔یہ تمام قیدی کئی ماہ سے صہیونی فوج کے زندانوں میں زیر حراست تھے۔
بدھ-6-نومبر-2024
منگل کے روز قابض اسرائیل کی ایک نام نہاد عدالت نے بیت المقدس کے ایک ممتاز رہ نما الشیخ جمال صالح خضر مصطفی کو تین سال قید کی سزا سنائی۔
منگل-5-نومبر-2024
فلسطینی اسیران کے حقوق کے لیے کام کرنے والے اداروں نے خبردار کیا ہے کہ اسرائیلی فوج کے بدنام زمانہ عقوبت خانے النقب جیل‘ میں صحت کی تباہی خطرناک حدوں کو پہنچ گئی ہے۔ انہوں نے خبردار کیا کہ ہزاروں فلسطینی گنجائش سے زیادہ اس حراستی مرکز میں قید ہیں جہاں وسیع پیمانے پر خارش ایک وبا کی طرح پھیل رہی ہے۔
جمعہ-1-نومبر-2024
قابض اسرائیلی حکام نے مغربی کنارے سے تقریباً 25 قیدیوں کو رہا کیا ہے۔ یہ قیدی اپنی سزائیں پوری کر چکے تھے اور انتظامی حراست میں تھے۔ انہیں متعدد جیلوں سے رہا کیا گیا۔
جمعرات-31-اکتوبر-2024
فلسطینی اسیران کے امور پر نظر رکھنے والے ادارے اسیران کمیشن اور کلب برائے اسیران نے ایک مشترکہ بیان میں بتایا ہےکہ اس اکتوبر کے آغاز اب تک قابض اسرائیلی جیلوں میں انتظامی حراست کے تحت قید کیے گئے فلسطینیوں کی تعداد 3398 ہو گئی ہے، جن میں 30 خواتین اور 90 بچے شامل ہیں۔
پیر-28-اکتوبر-2024
فلسطینی حکام نے انکشاف کیا ہے کہ زیرحراست فلسطینی رہ نما مروان البرغوثی کو صہیونی جلادوں نے بدترین تشدد کا نشانہ بناتے ہوئے انہیں شہید کرنے کی کوشش کی ہے۔اطلاعات کے مطابق وہ شدید زخمی ہیں اور تشدد سے ان کی حالت انتہائی تشویشناک بیان کی جاتی ہے۔
پیر-28-اکتوبر-2024
فلسطینی حکام نے انکشاف کیا ہے کہ زیرحراست فلسطینی رہ نما مروان البرغوثی کو صہیونی جلادوں نے بدترین تشدد کا نشانہ بناتے ہوئے انہیں شہید کرنے کی کوشش کی ہے۔ تشدد سے ان کی حالت انتہائی تشویشناک بیان کی جاتی ہے۔
ہفتہ-26-اکتوبر-2024
شمالی غزہ میں جبالیہ کیمپ میں تقریباً دو ہفتوں کے محاصرے اور پرتشدد بمباری کے بعد قابض اسرائیلی افواج نے کمال عدوان ہسپتال پر دھاوا بول دیا۔ یہ وہ ہسپتال تھا جو اس علاقے میں کام کر رہا تھا۔ ایمبولینس اور طبی ٹیموں کو وہاں سے نکل جانے اور مریضوں کو نکالنے پر مجبور کردیا گیا۔اس موقعے پر قابض صہیونی فوج نے نہتے فلسطینیوں کی بڑی تعداد کو گرفتار انہیں برہنہ کرنے کے بعد توہین آمیز سلوک کا نشانہ بنایا گیا ہے۔