فلسطینی تنظیم اسلامی جہاد نے کہا ہے کہ مصرکی نگرانی میں فلسطینی دھڑوں میں ہونے والے مذاکرات کے بعد ہی جماعت فلسطین کے پارلیمانی انتخابات میں حصہ لینے کا فیصلہ کرے گی۔
اسلامی جہاد کے رہ نما خضر حبیب نے ‘قدس پریس’ کو دیے گئے انٹرویو میں کہا کہ آنے والے دنوں میں قاہرہ کی نگرانی میں فلسطینی دھڑوں کے درمیان اہم مذاکرات ہوں گے۔ ان مذاکرات کے نتائج سامنے آنے کے بعد اسلامی جہاد انتخابات میں حصہ لینے یا نہ لیے کا فیصلہ کرے گی۔
ایک سوال کے جواب میں خضر حبیب کا کہنا تھا کہ فلسطینی جماعتوں کے باہمی مشاورتی اجلاس فروری کے اوائل میں قاہرہ میں ہوں گے۔ ان اجلاسوں کے نتائج کی روشنی میں ہم انتخابات میں حصہ لینے یا نہ لینے کا فیصلہ کریں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ اسلامی جہاد فلسطینی دھڑوں میں اتحاد اور مصالحت کی پر زور حامی ہے۔ فلسطینی قوم کے دیرینہ حقوق کے حوالے سے فیصلوں میں پوری فلسطینی قوتوں کی شراکت ہمارا واضح اور دوٹوک مطالبہ ہے۔
انہوں نے کہا کہ فلسطینی اتھارٹی اور تنظیم آزادی فلسطین کو گڈ مڈ کرنے سے فلسطین کے قومی نوعیت کے فیصلوں کو نقصان پہنچ رہا ہے۔
خضر حبیب کا کہنا تھا کہ فلسطینی پارلیمنٹ اور تنظیم آزادی فلسطین کے انتخابات الگ الگ ہونے چاہئیں۔ ان کا کہنا تھا کہ اسلامی جہاد فلسطینی پارلیمنٹ کے ارکان کو نیشنل کونسل میں شامل کرنے کے خلاف ہے۔