کل جمعہ کے روز مقبوضہ وادی اردن کے شمال میں ایک یہودی شرپسند نے اپنی گاڑی کی ٹکر سے تین فلسطینیوں کو کچل ڈالا جس کے نتیجے میں ایک فلسطینی موقعے پر دم توڑ گیا جب کہ دو شدید زخمی حالت میں اسپتال منتقل کیے گئے ہیں۔
طوباس گورنری میں وادی اردن کے امور کے ذمہ دار معتز بشارات نے بتایا کہ یہودی آباد کاروں کے ایک گروپ نے عین البیضا اور بردلا کے درمیان چوک میں فلسطینی شہریوں کو کچل ڈالا۔
مقامی ذرائع نے بتایا کہ 50 سالہ بلال شحادہ بواطنہ موقع پر شہید ہوگیا۔ شہید فلسطینی کا تعلق غرب اردن کے وسطی شہر رام اللہ سے ہے جب کی زخمی ہونے والے دو فلسطینیوں کی شناخت فرحات عابد اور شادی ابو غوش کے نام سے کی گئی ہے۔ فرحات کا تعلق رام اللہ اور ابو غوش کا تعلق القدس سے ہے۔
قبل ازیں بدھ کے روز مشرقی نابلس میں کفر قلیل کے مقام پر ایک یہودی آباد کار نے حارث چوک کے قریب ایک فلسطینی عزام جمیل عامر کو گاڑی تلے روند ڈالا تھا۔
شہید عامر کو ارئیل یہودی کالونی کے قریب سڑک پر شہید کیا گیا جس کے بعد اس کا جسد خاکی مقبوضہ فلسطین منتقل کردیا گیا ہے۔
گذشتہ ہفتے اسرائیل فوج کی ریاستی دہشت گردی کے نتیجے میں 3فلسطینی شہید ہوئے۔ ان میں 34 سالہ خالد ماہر نوفل راس کراکر کے مقام پر یہودی آباد کاروں کی دہشت گردی میں جام شہادت نوش کرگیا۔