چهارشنبه 04/دسامبر/2024

شہید فلسطینی بچے کی لاش اسرائیلی بلڈوزر کے ساتھ گھسیٹےجانے کا انکشاف

ہفتہ 7-ستمبر-2024

فلسطینی میڈیا اورسماجی رابطوں کی ویب سائٹس پر ایک شہید فلسطینی بچے کی ویڈیو گردش کررہی ہے۔ ویڈیومیں دیکھا جا سکتا ہے کہ اسرائیلی فوج کا ایک بلڈوز فلسطینی بچے کی لاش کو گھیسٹرہا ہے۔

 

قابض صہیونی فوجکی یہ مذموم حرکت گذشتہ جمعرات کوسامنے آئی جب قابض فوج نے غرب اردن کے شمالی شہرطوباس  کے الفارعہ کیمپ میں ایک سولہ سالہ فلسطینیبچےماجد ابو زینہ کوشہید کیا اور اس کے بعد اس کی لاش بلڈوزر کے ساتھ باندھ کرگھیسٹی۔

 

عینی شاہدین نےبتایا کہ یہ کلپ جمعرات کو الفارعہ کیمپ کے ایک رہائشی نے فلمایا تھا اور بلڈوزرکے ذریعے جس لاش کو گھسیٹا گیا ایک فلسطینی بچے ماجد فدا ابو زینہ کی تھی جسے قابضفوج نے الفارعہ کیمپ میں دہشت گردی کی کارروائی کے دوران شہید کردیا تھا۔

 

اس ویڈیو کلپ میںدکھایا گیا ہے کہ قابض فوج کا بلڈوزر لاش کو اٹھا رہا ہے، اسے گھسیٹ رہا ہے۔ اس کےکپڑے لوہے کے نوکدار لیور سے پھاڑ رہا ہے۔

 

عینی شاہدین نےبتایا کہ اسرائیلی قابض فوج نے ایمبولینس کے عملے کو بچے ابو زینہ تک پہنچنے سےروک دیا۔ اس کے بعد قابض نے فوجی بلڈوزر کے ذریعے بچی کی لاش الفارعہ کیمپ سے باہرگھسیٹ کرمنتقل کردی۔

 

یہ پہلا موقع نہیںہے کہ جب  قابض اسرائیلی فوج کی گاڑیوں نےفلسطینی شہداء کی لاشوں کو اس طرح توہینآمیز سلوک کا نشانہ بنایا ہوا۔ اس طرح کے واقعات فلسطین میں معمول بن چکےہیں۔

مختصر لنک:

کاپی