قابض اسرائیلی حکام نے قلقیلیہ کے جنوب میں واقع فلسطینی گائوں عزون عتمہ میں موجود 19 دونم [ساڑھے چار ایکڑ] زمین کو قبضے میں لے لیا۔
قلقیلیہ میں یہودی آبادکاری کی سرگرمیوں کا ریکارڈ رکھنے والے عہدیدار محمد ابوالشیخ کےمطابق صہیونی حکام نے ایک فوجی حکم نامہ جاری کرتے ہوئے اس زمین کو قبضے میں لینے کا حکم دیا ۔ اسرائیلی منصوبوں کے مطابق اس زمین پر ‘اورانیت’ یہودی بستی کے 66 ہائوسنگ یونٹ تعمیر کئے جائیں گے۔
اسرائیلی فوج نے عزون قصبے کی تقریبا آدھی زمین پر قبضہ کر لیا ہے جو کہ اندازاً 25 ہزار دونم [6178 ایکڑ] بنتی ہے۔
اس قصبے کی زمین 1948 کے مقبوضہ علاقوں تک پھیلی ہوئی ہے اور یہ عزون جنگل کے مقام پر محیط تھی۔ عزون جنگل کا نام اسرائیلی حکام نے رعنانا رکھ چھوڑا ہے۔
عزون قصبہ کو ایک تجارتی مرکز کی حیثیت حاصل ہے جسے علاقے کے 30 ہزار رہائشی اور نواحی دیہات کے فلسطینی شہری استفادہ حاصل کرتے ہیں۔
عزون سڑک کی مدد سے نواحی دیہات کے لوگوں کو سہولت میسر ہوتی ہےکہ وہ علاقے میں آمدورفت کرسکیں۔ مگر اسی سڑک کے ذریعے سے اسرائیلی فوج بھی ان نواحی دیہات کا رخ کر کے ان کے شہریوں کو ڈراتی دھمکاتی ہے۔
عزون کی زمین پر اسرائیل کی جانب سے تین غیر قانونی یہودی بستیاں تعمیر کی گئی تھی۔