اسرائیلی جیل میں قید ایک بیمار فلسطینی شہری نے علاج کی سہولت ملنے اور اسپتال منتقل کیے جانے کی یقین دہانی کے بعد بھوک ہڑتال ختم کردی ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق مقبوضہ مغربی کنارے کے جنوبی شہر الخلیل سے تعلق رکھنے والے 43 سالہ ماھر ابو ریان نے بیماری کا علاج کرانے میں ٹال مٹول کرنے پر بطور احتجاج جیل انتظامیہ کے خلاف بھوک ہڑتال شروع کی تھی۔
کلب برائے اسیران کے مطابق اسیر ابو ریان کو اسرائیلی جیل انتظامیہ کی طرف سے علاج کی یقین دہانی کرائی گئی ہے جس کے بعد اسے اسپتال منتقل کیے جانے کی تیاری کی جا رہی ہے۔ جلد ہی اس کی سرجری کی جائے گی۔
خیال رہے کہ اسیر ماہر ابو رہان پھیپھڑوں، سینے اور ناک میں شدید تکلیف سے دوچار ہے۔ سنہ 2003ء میں گرفتاری کے وقت قابض فوج نےاسے وحشیانہ تشدد کا نشانہ بنایا گیا جس کے نتیجے میں اس کی ناک کی ہڈی ٹوٹ گئی تھی۔ سنہ 2015ء میں اس کے ناک کی سرجری کی گئی تھی مگر اس کے بعد اس کا مزید علاج نہیں کیا گیا۔ سنہ 2018ء میں ان کے پھیپھڑوں میں پانی کی کمی کا شکار ہیں۔
خیال رہے کہ ابو ریان کو اسرائیلی فوجی عدالت سے 25 سال قید کی سزا سنائی گئی ہے۔ اس نے اپنے علاج میں لاپرواہی کا مظاہرہ کرنے پر بھوک ہڑتال کا فیصلہ کیا ہے۔
اسرائیلی زندانوں میں پابند سلاسل چھ ہزار فلسطینیوں میں 700 مختلف امراض کا شکار ہیں یا انہیں زخمی حالت میں گرفتار کیا گیا ہے۔ ان میں سے 300 دائمی امراض کا شکار ہیں۔
بیمار فلسطینی اسیر نےعلاج کی سہولت ملنے پر بھوک ہڑتال معطل کردی
اتوار 28-مارچ-2021
مختصر لنک: