اسلامی تحریک مزاحمت ‘حماس’ کے بیرون ملک جماعت کے سربراہ خالد مشعل نے کہا ہے کہ اسرائیلی زندانوں میں پابند سلاسل فلسطینی کا معاملہ پوری فلسطینی قوم کے دل، عقل اور وجدان میں موجود ہے اور فلسطینی اسیران کی رہائی ہر چیز پر مقدم رہے گی۔
فلسطینی یوم اسیران کے موقعے پر ایک ٹی وی پروگرام میں بات کرتے ہوئے خالد مشعل نے کہا کہ ہم اس موقعے پر اسیران کو یہ پیغام دینا چاہتےہیں کہ اسرائیلی جیلوںمیں قید آخری فلسطینی کی رہائی تک ہماری کوششیں جاری رہیں گی۔ اس حوالےسے ہم علاقائی اور عالمی فورمز پر بھی آواز بلند کریں گے۔
انہوںنے مزید کہا کہ اسیران کی تکالیف کم کرنےکے لیے ہم تمام تر وسائل کو بروئے کار لائیں گے۔
خالد مشعل کا کہنا تھا کہ اسرائیلی دشمن سے مذاکرات کے ذریعے فلسطینیوںکو رہا نہیں کرایا جاسکتا بلکہ دشمن کو مزاحمت کے ذریعے قیدیوںکو چھوڑنے پرمجبور کیا جائے گا۔
ان کا کہنا تھا کہ حماس کے لیے اسیران کی رہائی اساسی نوعیت کی مہم ہے۔ ہم اسیران کو دشمن کی قید سے رہئای کے لیے کوششیں جاری رکھیں گے۔ فلسطینی اسیران کی رہائی ہماری اجتماعی ذمہ داری ہے۔
حماس رہ نما نے مزید کہا کہ جماعت کے بیرون ملک امور کی ذمہ داری سنھبالنے کے بعد وہ اسیران کی رہائی کے لیے کوششیں مزید بڑھا دیں گے۔ انہوںنے فلسطینی سفارت خانوں پر زور دیا کہ وہ میزبان ممالک میں فلسطینی اسیران کے معاملہ کو اٹھائیں۔