آج منگل کو نامنہاد صہیونی ریاست کے انتہا پسند اسرائیلی وزیر برائے قومی سلامتی ’ایتمار بینگویر‘ اور نام نہاد وزیر برائے نقب والجلیل امور یتزحاک واسرلوف سمیت سیکڑوں یہودی آباد کاروں نے مسجد اقصیٰ کے صحنوںپر دھاوا بول دیا۔ اس موقعے پر قابض فوج اور پولیس کی طرف سے انتہا پسندوں کو فولپروف سکیورٹی فراہم کی گئی تھی۔
مقامی ذرائع نےاطلاع دی ہے کہ بین گویر اور واسرلوف نے مسجد اقصیٰ پر مراکشی دروازے کی طرف سےدھاوا بولا۔ قابض پولیس اہلکاروں کی ایک بڑی تعداد کے ساتھ مشرقی بیت المقدس میںموجود تھی۔
ذرائع نے بتایاکہ قابض فوجیوں نے نمازیوں کو مسجد اقصیٰ میں داخل ہونے سے روک دیا اور یہودیآباد کاروں کو قبلہ اول میں داخل ہونے اور وہاں پر تلمودی تعلیمات کے مطابقاشتعال انگیز رسومات کی ادائی کے موقعے پر فول پروف سکیورٹی فراہم کی۔
خیال رہے کہ 2022ءکے اواخر میں وزیر کا عہدہ سنبھالنے کےبعد سے یہ بین گویر کا مسجد اقصیٰ پر چھٹا دھاوا ہے۔
آج صبح سے سینکڑوںآباد کاروں نے مسجد اقصیٰ کے صحنوں پر دھاوا بول دیا ہے۔
مسجد اقصیٰ میںاسلامی اوقاف کے محکمہ نے بتایا کہ تقریباً 2250 نوآبادکاروں نے مسجد اقصیٰ کےصحنوں پر دھاوا بول دیا۔
اس میں بتایا گیاہے کہ آباد کاروں نے صحنوں کی بے حرمتی کی، تلمودی رسمیں ادا کیں اور اس کے صحنوںمیں اسرائیلی جھنڈا لہرایا۔
اوقاف نے مزیدکہا کہ قابض فوج اور پولیس نے مسجد اقصیٰ کے صحنوں میں نمازیوں کے داخلے میں رکاوٹیںکھڑی کیں اور آباد کاروں کی طوفانی کارروائیوں میں سہولت فراہم کرنے کے لیے اس کےدروازوں پر بڑی تعداد میں فورسز کو تعینات کیا۔
مسجد اقصیٰ پر دھاوے میں متعدد قابض وزراء نے شرکت کیجن میں انتہا پسند وزیر ایتمار بین گویر بھی شامل تھا۔